شب معراج پر تین روزہ عام تعطیل کا اعلان

14 Jan, 2025 | 01:34 PM

ویب ڈیسک:  کویتی سول سروس کمیشن نے اسراء والمعراج کے لیے تین روزہ عام تعطیل کا اعلان کیا ہے، جس کا آغاز جمعرات، 30 جنوری سے ہفتہ، یکم فروری تک ہوگا۔
 اسراء والمعراج ، جسے پاکستان میں شب معراج بھی کہا جاتا ہے، اسلامی روایت میں ایک اہم واقعہ ہے جو پیغمبر اسلام (ص) کے معجزانہ سفر اور معراج کی یاد میں منایا جاتا ہے

اگرچہ اسرا وال معراج باضابطہ طور پر پیر 27 جنوری کو آ رہی ہے، لیکن کویتی کابینہ نےاپنے  شہریوں کے لیے ایک توسیعی ویک اینڈ کی سہولت کے لیے اس تہوار کی چھٹی جمعرات کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گلف نیوز نے بتایا ہے کہ اس مدت کے دوران، تمام سرکاری محکمے اور عوامی ادارے بند رہیں گے، اتوار، 2 فروری کو باقاعدہ کام دوبارہ شروع کئے جائیں گے۔ منفرد آپریشنل ضروریات کے حامل ادارے، جیسے ضروری خدمات، اپنی تعطیلات کے شیڈول کو اپنی مخصوص ضروریات کے مطابق ترتیب دیں گے تاکہ بلا تعطل کارروائیوں کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ ایڈجسٹمنٹ عوام کے لیے عملی تحفظات کے ساتھ مذہبی مواقع کی سلیبریشن میں توازن قائم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

 شب معراج کے اہم واقعات، اللہ کے تین خوبصورت تحفے
   رجب المرجب اسلامی سال کا ساتواں مہینہ ہے، اللہ رب العزت نے تمام مہینوں کے مختلف دنوں اور راتوں کی اہمیت و فضیلت اور ان کی خاص برکات و خصوصیات بیان فرمائی ہیں، لیکن ستائیس رجب المرجب کو دین اسلام میں ایک نمایاں اور منفرد مقام حاصل ہے کیونکہ اس رات اللہ رب العزت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے پاس بلا کر اپنا دیدار کرایا تھا۔

  واقعہِ معراج 

روایات کے مطابق حضرت محمڈ ﷺ حضرت ام ہانی کے گھر  پرسو رہے تھے۔ جبرئیل امین علیہ السلام فرشتوں کے ساتھ آئے۔ آپ کو اٹھایا اور حطیم کعبہ لے گئے۔وہاں سے زمزم کے کنویں پر تشریف لے گئے وہاں قلب اطہر کو نکالا اور اس کو زمزم کے پانی سے دھویا اور ایمان وحکمت سے اس کو بھر دیا گیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں شانوں کے درمیان مہر نبوت لگادی گئی۔ پھر براق پر سوار کراکے حضورکا سفر شروع ہوا۔

 سفرِ معراج

 شبِ معراج   پر محبوب خدا  ﷺ نے مسجد الحرام سے مسجد الاقصیٰ اور وہاں سے آسمانوں کی سیر کرکے اللہ کی نشانیوں کا مشاہدہ کیا۔ اس شب حضور نبی کریم ﷺ آسمانوں سے بھجوائی گئی خصوصی سواری البراق پر سوار ہو کر خالق کائنات سے ملاقات کے لئے تشریف لے گئے تھے ۔

 قرآن پاک میں بنی اسرائیل کی پہلی آیت میں اس واقعہ کا ذکر موجود ہے ، جو معراج یا اسراء کے نام سے مشہور ہے ، احادیث میں بھی اس واقعہ کی تفصیل ملتی ہے، شب معراج انتہائی افضل اور مبارک رات ہے کیونکہ اس رات کی نسبت معراج سے ہے ۔

 روایات کے مطابق سفرِ معراج  تین مراحل پر مشتمل تھا۔پہلے مرحلے میں سفرِ معراج کا پہلا مرحلہ مسجدُ الحرام سے مسجدِ اقصیٰ تک کا ہے، یہ زمینی سفر ہے۔

 سفرِ معراج کا دوسرا مرحلہ مسجدِ اقصیٰ سے لے کر سدرۃ ُالمنتہیٰ تک ہے، یہ کرۂ ارضی سے کہکشاؤں کے اس پار واقع نورانی دنیا تک سفر ہے۔

سفرِ معراج کا تیسرا مرحلہ سدرۃ ُالمنتہیٰ سے آگے قاب قوسین اور اس سے بھی آگے تک کا ہے،چونکہ یہ سفر محبت اور عظمت کا سفر تھا اور یہ ملاقات محب اور محبوب کی خاص ملاقات تھی لہٰذا اس رودادِ محبت کو راز میں رکھا گیا، سورۃ ُالنجم میں فقط اتنا فرمایا کہ وہاں اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو  راز اور پیار کی باتیں کرنا چاہیں وہ کرلیں۔

 تین خوبصورت تحفے

روایات کے مطابق حضرت محمد   صلی اللہ علیہ وسلم اللہ معراج پر گئے جب واپس آئے تو اللہ تعالیٰ نے تین تحفے عطا فرمائے۔

 1۔ حضورِ پرنور ﷺ کو معراج کے سفر کے دوران ذاتِ باری تعالیٰ سے ملاقات میں  پانچ نمازوں کا تحفہ ملا۔ 

 2۔ سورۃ بقرہ کی آخری 3آیتیں لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْض سے لے کر أَنْتَ مَوْلَانَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ تک اس ملاقات میں عطا کی گئیں۔

 3۔ اس ملاقات میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا، آپ کی امت میں جو بندہ شرک نہیں کرے گا اس بندے کی معافی کا میں وعدہ کرتاہوں ۔

مزیدخبریں