ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شدید سردی سے نمونیا کیسز میں اضافہ، لاہور سمیت پنجاب بھر میں خطرے کی گھنٹی بج گئی

شدید سردی سے نمونیا کیسز میں اضافہ، لاہور سمیت پنجاب بھر میں خطرے کی گھنٹی بج گئی
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عظمت مجید)   شدید سردی کے باعث نمونیا کے کیسز بڑھ رہے ہیں صرف یہی نہیں بلکہ  اموات کی تعداد میں بھی اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔

 گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا 4 لاہوریوں کی زندگیاں نگل گیا جبکہ گزشتہ 1 ہفتے کے دوران لاہور میں 23 افراد نمونیا کے باعث جاں بحق ہوئے۔

 پنجاب بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 14 افراد نمونیا کے باعث جان کی بازی ہار گئے اور گزشتہ 7 روز کے دوران پنجاب بھر میں 63 افراد نمونیا کے باعث جاں بحق ہوئے۔

   واضح رہے کہ نمونیا ایک خطرناک مرض ہے جس کے باعث دنیا بھر میں ہر سال ہزاروں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
نمونیا کی مختلف علامات میں  سینے میں تکلیف، سانس لینے میں دشواری، زور دار کھانسی، گلے میں درد، شدید تھکاوٹ کا احساس اور بخار وغیرہ شامل ہیں۔
نمونیا  کی وجوہات
نمونیا کسی وائرس یا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے، یہ بذات خود متعدی مرض نہیں ہے۔ البتہ اس کے جراثیم  کسی دوسرے شخص کو متاثر کر سکتے ہیں۔
اگر نمونیا کسی وائرس کے نتیجے میں ہوا ہو تو یہ جراثیم میں تبدیل ہو جاتا ہے اور اس صورت میں شدید خطرناک شکل اختیار کر لیتا ہے۔ 
نمونیا کا مقابلہ ایک صحت مند انسانی جسم باآسانی کر سکتا ہے، البتہ بچوں اور بوڑھوں کے لیے اس کا مقابلہ مشکل ہوتا ہے کیونکہ ان کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔ سگریٹ نوشی کی عادت بھی نمونیا ہونے کا باعث بن جاتی ہے۔
 نمونیا کی علامات کیا ہیں؟
نمونیا عام طور پر نزلہ یا انفلوئنزا سے شروع ہوتا ہے، جس کے بعد بیماری کے پھیپھڑوں میں گھر کرنے کا امکان ہوتا ہے۔
اگر نمونیا کسی وائرس کی وجہ سے ہوا ہو تو ابتدائی دنوں میں اس کی علامات انفلوئنزا جیسی ہوں گی۔ اس کے بعد کھانسی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور بلغم بڑھ جاتی ہے، بخار میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور سانس میں تنگی شروع ہو جاتی ہے۔
بیکٹریا سے ہونے والا نمونیا جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ کرتا ہے جس وجہ سے پسینہ زیادہ آتا ہے۔ اسی طرح سانس لینے میں دشواری بھی ہونے لگتی ہے۔
علاج
 ڈاکٹرز ابتدائی طور پر تو سینے کا ایکسرے  تجویز کرتے ہیں جس سے پھیپھڑوں کے بارے میں صحیح معلومات ملتی ہیں۔
وائرس کے نتیجے میں ہونے والے نمونیا کے لیے اینٹی وائرس ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔ 
بیماری سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگوانے کی تجویز دی جاتی ہے جو سب سے مؤثر حل بھی سمجھا جاتا ہے۔