( عرفان ملک ) پولیس اہلکاروں اور افسران کی خودکشی کے واقعات اور اہلکاروں کی جانب سے اعلی افسران پر حملے کے بعد لاہور سمیت پنجاب بھر میں فورس کی سائیکلوجیکل پروفائلنگ کا فیصلہ، مینٹل پروفائلنگ کے دوران ایسے ذہنی مریضوں کوعلاج معالجہ کروایا جائے گا اور انہیں کسی حساس مقام پر ڈیوٹی بھی نہیں دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ابرار نیکوکارہ کی خودکشی کے واقعہ کے بعد نو سالوں کے دوران یہ تیسرے پی ایس پی افسر تھے جنہوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا جبکہ متعدد ایسے واقعات رونما ہوئے جس میں اہلکاروں کی جانب سے خودکشی کے واقعات رونما ہوئے یا اہلکاروں کی جانب سے اعلی افسران پرحملہ کردیا گیا۔
چند روز قبل بھی پولیس لائنز میں ایک کانسٹیبل نے ڈی آئی جی پر تیز دھار آلہ سے حملہ کرکے انہیں شدید زخمی کردیا تھا۔ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے پنجاب بھر میں اہلکاروں اور افسران کی ذہنی کیفیات کو جانچنے کے لیے پروفائلنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت پولیس میں پہلے سے بھرتی سائیکلوجسٹ سے پروفائلنگ کروائی جائے گی۔
سی سی پی او لاہور ذوالفقارحمید کا کہنا تھا کہ اہلکاروں اور افسران کی ذہنی کیفیت جانچنے کے بعد ہر اہلکار یا افسر کے ہیومن رسوس مینجمینٹ سسٹم میں ایک بلاک بنایا جائے گا جس میں اس کی ذہنی کیفیت کے بارے میں ریمارکس لکھے جائیں گے اور اگر کسی کی پروفائلنگ نیگیٹیو ہوگی تو اس کا بلاک الرٹ جنریٹ کرے گا جس کے بعد اسے طبی معائنہ کے ساتھ علاج معالجہ کروایا جائے گا بلکہ انہیں کسی ایسی جگہ پر تعینات بھی نہیں کیا جائے گا جس سے دوسروں کو خطرات لاحق ہوں۔