ملک محمد اشرف :ڈیڑھ سو سال پرانی لاہور ہائیکورٹ کی عمارت کوتاریخی اہمیت حاصل ہے،وقت گزرنےاور آبادی بڑھنےکےبعد کام کےلیےعمارت چھوٹی لگنےلگی جس کے بعد احاطہ عدالت میں ایڈمنسٹریشن بلاک کا اضافہ کیا گیا۔
شہرکی سب سےپرانی تاریخی اہمیت کی حامل ہائیکورٹ کی عمارت ہےجس کا قیام 1857 میں عمل میں لایاگیا،جوں جوں آبادی میں اضافہ ہوا تو مزید عدالتوں کےقیام کی ضرورت پڑی اورنئےعدالتی بلاک بنائےگئےلیکن یہ بلاکس بھی دور جدید کا مقابلہ نہیں کرپارہے،جگہ اتنی کم پڑگئی ہےکہ وکلاء کی گاڑیاں کھڑی کرنےکی مناسب جگہ بھی موجود نہیں۔
وکلاءاورسائلین کی ضروریات کومدنظررکھتے ہوئےگزشتہ سال ہائیکورٹ کےاحاطے میں ہی ایک نئےایڈمنسٹریشن بلاک کا سنگ بنیاد رکھا گیا،اس دس منزلہ ایڈمنسٹریشن بلاک کےدوحصوں میں بیسمنٹ بنائی گئی ہے۔چھ منزلہ عمارت میں ہائیکورٹ کےانتظامی افسران کےدفاتر،ججزکے چیمبرز،لائبریری اور کانفرنس روم بنائےگئےہیں۔
اس بلاک کی تعمیر پرانی عمارت کی طرح کی گئی لیکن اس عمارت کو جدید طرز پرتعمیر کیاگیاہے،جدید طرزتعمیر سےوکلا،ججز اورسائلین سمیت سب ہی مطمئن نظر آتےہیں،عدالت آنے والے سائل کا یہ کہناہے کہ اگر نئی عمارت میں کیسزکوجلد نمٹایاجائےتوعدالتوں کا وقار مزید بلند ہوگا۔