18ماہ کے دوران پانی کے 222 غیر قانونی برانڈز سیل

14 Jan, 2018 | 08:28 PM

خان شہزاد: پاکستان سٹینڈرڈ زاینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی غیر قانونی پانی کے برانڈز بنانے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں، 18ماہ کے دوران پانی کے222غیر قانونی برانڈز سیل، 146کمپنیوں کی طرف سے سیفٹی سٹینڈرڈز کو مکمل طور پر اپنانے کی یقین دہانی کے بعد کام کرنے کی اجازت دیدی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹینڈرڈ زاینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی نے رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں پانی کے کل 753برانڈز کام کر رہے تھے۔ 31دسمبر 2017تک صرف 278برانڈز صحیح طور پر پی ایس کیو سی اے کے لائسنس رکھتے تھے۔

پاکستان سٹینڈرڈ زاینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پانی کے غیر قانونی 77 برانڈز کے لائسنس منسوخ کر دئیے گئے ہیں۔ کم وسائل کی بناء پر31کمپنیوں نے رضا کارانہ طور پر کاروبار چھوڑ دیا ہے۔ 146 کمپنیوں کی طرف سے سیفٹی سٹینڈرڈز کو مکمل طور پر اپنانے کی یقین دہانی کے بعد کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

پی ایس کیو سی اے ڈی جی خالد صدیق نے کہا کہ دکاندار صرف پی ایس کیو سی اے کا لائسنس رکھنے والی کمپنیوں کا مال فروخت کریں۔ غیر قانونی کمپنیوں کا مال رکھنے والے دکانداروں کا سٹاک قبضہ میں لے لیا جائیگا۔ غیر معیاری، جعلی اور پاکستان سٹینڈرڈ کا لائسنس نہ رکھنے والی کمپنیوں کیخلاف آپریشن جاری رےگا۔

مزیدخبریں