ہائیکورٹ کی مہلت ختم، پولیس زینب کے قاتلوں کو گرفتار نہ کرسکی

14 Jan, 2018 | 03:15 PM

(ملک اشرف) پنجاب پولیس قصور میں سات سالہ معصوم زینب کو قتل کرنے والے درندہ صفت ملزم کو گرفتار نہ کرسکی، لاہور ہائیکورٹ کی قاتل کو گرفتار کرنے کیلئے 36 گھنٹوں کی دی گئی مہلت بھی ختم ہوگئی۔ ہائیکورٹ کا دو رکنی بنچ کل کیس کی سماعت کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے جمعہ کے روز کیس کی سماعت کے دوران آئی جی پنجاب کو طلب کر کے قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی سات سالہ ننھی زینب کے قاتل کو گرفتار کرنے کے لیے چھتیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیا۔ پنجاب بھر میں بچوں سے زیادتی کے تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا گیا۔

عدالت میں درخواست گزار این جی او ہیلمز فائونڈیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ پنجاب بھر میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔موثر قانون نہ ہونے کی وجہ سے ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں۔ عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے پیش ہو کر عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ زینب کے قاتل کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔ ملزم کی نشاندہی کرنے والے کے لیے ایک کروڑ کا انعام بھی رکھا گیا ہے۔

 عدالتی استفسار پر آئی جی پنجاب نے بتایا کہ گذشتہ دو برسوں میں قصور میں کم سن بچیوں سے زیادتی کے گیارہ واقعات ہوئے۔ 227 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ جن میں سے 67 افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا۔ زیادتی کے چھ واقعات میں ایک ہی ملزم کا ڈی این اے میچ ہوا۔ جس پر دو رکنی بنچ نے سماعت پندرہ جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر آئی جی پنجاب سے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے بارے میں جواب سمیت پیش ہونے کا حکم دیا۔ عدالت نے ڈی جی فرانزک سائنس ایجنسی کو بھی پیر کے روز طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ اس کیس میں پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انوار حسین پیش ہوں گے۔

مزید جاننے کیلئے ویڈیو دیکھیں

مزیدخبریں