ویب ڈیسک : جماعت اسلامی نے پاکستان تحریک انصاف کے کے ارکان کو اپنی جماعت میں جگہ دینے سے انکار کر دیا۔ پی ٹی آئی کی خیبر پختونخوا میں حکومت سازی کی منصوبہ بندی مخدوش ہو گئی۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون نہیں کر سکتے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی ٹی آئی سےبات چیت ہوئی تھی، وہ بات چیت دونوں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے متعلق تھی لیکن پی ٹی آئی نے وفاقی سطح پر کسی اور جماعت کے ساتھ اتحاد کیا ہے اس لیے صرف خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی سے اتحاد کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی کی 115 میں سے 112جنرل نشتوں کے نتائج جاری کیے گئے ہیں۔ ایک حلقہ کا نتیجہ روک دیا گیا ہے اور 2 حلقوں میں الیکشن ملتوی ہو گئے تھے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشستوں کیلئے 90 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ جمیعت علمائےاسلام کے 7 ارکان، پاکستان مسلم لیگ ن کے 5 اور پاکستان پیپلزپارٹی کے 4 ارکان منتخب ہوئے ہیں۔
جماعت اسلامی کے مرکزی امیر لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون نہیں کر سکتے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی ٹی آئی سےبات چیت دونوں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے متعلق تھی لیکن پی ٹی آئی نے وفاقی سطح پر کسی اور جماعت کے ساتھ اتحاد کیا ہے اس لیے صرف خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی سے اتحاد کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی میں جماعت اسلامی کی نمائندگی نہیں رہی جس کی وجہ سے اب ان کے ساتھ شامل ہو کرحکومت بنانے کا کوئی جواز نہیں۔ جماعت اسلامی کےساتھ صرف کے پی میں حکومت سازی پر بات چیت چل رہی تھی۔ بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سازی کے لیے قانونی طریقہ کار پر غور کر رہے ہیں۔