سٹی 42 : ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 8 پیسے مہنگا ہوا،کرنسی مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں انٹر بینک ڈالر 279.28 روپے سے بڑھ کر 279.36 روپے پر پہنچ گیا،ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 77 پیسے مہنگا ہوا ،ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 281 روپے سے بڑھ کر 281.77 روپے پر پہنچ گیا ،ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں یورو 30 پیسے مہنگا ہوکر 302.30 روپے کا ہوگیا ۔
ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ 39 پیسے مہنگا ہوکر 353.96 روپے ،امارتی درہم ایک پیسے بڑھ کر 76.82 روپے ، سعودی ریال 10 پیسے اضافے سے 74.95 روپے کا ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 1 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا,اسٹیٹ بینک کے ذخائر بڑھ کر 8 ارب 5 کروڑ 65 لاکھ ڈالر ہو گئے،کمرشل بینکوں کے ذخائر 3 کروڑ 90 لاکھ ڈالر اضافے سے 5ارب 10 کروڑ ڈالر ہو گئے،ملکی مجموعی ذخائر 5 کروڑ 10 لاکھ ڈالر اضافے سے 13 ارب 14کروڑ ڈالر ہو گئے,اسٹیٹ بینک کے پاس ڈیڑھ ماہ کے درآمدی بل کے برابر ذخائر موجود ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ درآمدی بل کی طلب پر روپے پر پریشر رہا ،اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی طلب پر پریشر دیکھا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ہفتہ وار رپورٹ بھی جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق سیاسی غیر یقینی صورتحال پر ایک ہفتے میں اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔
ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 3071 پوائنٹس کی شدید مندی ہوئی،ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 4.9 فیصد بڑی کمی کے بعد 60 ہزار کی اہم سطح برقرار نہ رہ سکی ،100 انڈیکس ایک ہفتے میں 62943 سے گر کر 59872 جی سطح پر بند ہوا۔
ایک ہفتے میں 67.50 ارب روپے مالیت کے 1.75 ارب شئیرز کا کاروبار کیا گیا،ایک ہفتے میں شئیرز کی قیمت کم ہونے سے سرمایہ کاروں کو 481 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا،ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن 9198 ارب روپے سے گھٹ کر 8717 ارب روپے رہ گئی ۔
ماہرین کے مطابق اگلے 5 سال کے لئے مخلوط حکومت بنانے میں مشکلات پر غیر یقینی مارکیٹ پر اثر انداز ہوئی،آئی ایم ایف نے نگران حکومت کو گردشی قرضے کے پلان کی منظوری نہ دینا مارکیٹ کو منفی زون میں لے گیا ۔