ویب ڈیسک: سابق کپتان سلیم ملک کا کہنا ہے کہ دوران میچ کیچ چھوڑنا نہیں چاہیے کیونکہ یہ عمل ٹیم کو بہت پیچھے لے جاتا ہے۔
پی ایس ایل 8 کے ٹی ٹوونٹی میچز کا سلسلہ جاری ہے۔ میچز کے حوالے سے ماضی کے مایہ ناز کرکٹرز کے تبصروں کا سلسلہ بھی جاری ہے، آج کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان سنسنی خیز مقابلے پر گفتگوکرتے ہوئے سلیم ملک نے کہا کہ ٹی ٹونٹی میچز کو ابھی بھی امپروومنٹ کی ضرورت ہے۔نئے کھلاڑی حیدر علی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جتنے موقعے انہیں دیئے گئے اگر کسی اور کھلاڑی کو ملتے تو وہ بہتر پرفارم کرتا۔میں نہیں جانتا اسے کیوں بار بار موقع دیا جارہا ہے ایسے پلیرز کو موقع دے کر پی سی بی اپنا ٹائم ضائع کررہا ہے۔ میرے مطابق ٹھیک پلیر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پچھلے سال کی غلطیوں سے کراچی کنگز نے کچھ نہیں سیکھا۔ میچ کے آخری مرحلے میں پاور ہٹنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔
سلیم ملک نے کہا کہ عماد وسیم بہت اچھا کھیل رہا ہے، اس کی پرفارمنس سے لگ رہا ہے کہ آج اس پر کوئی پریشر نہیں ہے۔ پہلے اسے ساتویں آٹھویں نمبر پر بھیجا جاتا تھا اب اسے اچھا موقع ملا ہے، اور اس طرح کھیلنے سے اسے ہی فائدہ ہوگا۔شعیب ملک کا کیچ ڈراپ ہوناِ، ان کے لئے فائدہ مند ہے، اگر وہ آؤٹ نہ ہوتا تو وہ سکور پورا کرسکتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ٹوینٹی میچ بہت یادگار میچ ہوتے ہیں۔ آخری بول پر بولر کو پرفکٹ یارکر مارنا چاہیے۔ نوجوان بولر خرم شہزاد کو جتنا کریڈٹ دیا جائے کم ہے کیونکہ اس قدر پریشر میں اتنی اچھی بولنگ کرنا ایک اچھے بولر کی نشانی ہے۔
محمد یوسف کا کہنا تھا کہ حارث نے اچھی گیم کی۔ پلیر اگر اپنا سکور کرنے کی بجائے ٹیم کیلئے کھیلے گا تو ٹیم کو فائدہ ہو گا۔ کراچی کی بیٹنگ کو امپروومنٹ کی ضرورت ہے۔پریشر کے دوران سینیر کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ خطرناک صورت میں اچھی کارکردگی کرے اور آنے والے نئے پلیر کو آسانی دے، کیونکہ جونیئر پلیر کئی بار پریشر میں آجاتا ہے۔ کراچی کنگز کی مینجمنٹ نے نئے پلیر کی سلیکشن صحیح نہیں کی۔
محمد آصف کا کہنا تھا کہ میچ کے دوران کیچ چھوڑنے سے پورا میچ پلٹ سکتا ہے۔بابر میں اچھی بات یہ ہے کہ سب کو ساتھ لے کرچلاتا ہے۔ نئے بولر کو چاہیے کہ مختلف زاویے کے ساتھ بولنگ کرے، ایک ہی زاویے سےبولنگ کرنے پر سکور پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ بولر کو بیٹر کی ہر حرکت کا پتا ہونا چاہیے، اسے معلوم ہونا چاہیے کہ وہ کس طرح کھیلے گا۔فاسٹ بولر کو اپنے اوپر پورا کنٹرول ہوناچاہیے، اسے کبھی پریشر میں نہیں کھیلنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ٹونٹی میچز کی خوبصورتی یہ ہے کہ ان میں کچھ بھی ہوسکتا ہے، آخری گیند تک میچ جاسکتا ہے۔ایک اچھا بولر کبھی ایک اوور میں 16 رنز نہیں کھاتا چاہے وہ نیا ہی کیوں نہ ہو، البتہ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ جونیئر پلیر پریشر میں آکر سکور کھاجاتاہے۔آخری اوور میں کبھی بولر کو مشورہ نہیں دینا چاہیے، کیونکہ وہ اتنی کرکٹ کھیل کر یہاں تک آتا ہے۔ بولر کو بھی اپنے اوپر یقین ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل کے دوسرے میچ میں پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو 2 رنز سے شکست دی۔