گھریلو ملازمہ کے لاپتہ ہونے کا معاملہ، پولیس کھوج لگانے میں ناکام

14 Feb, 2020 | 07:34 PM

M .SAJID .KHAN

(سٹی42) ہنجروال میں گھریلو ملازمہ کے لاپتہ ہونے کا معاملہ تاحال حل نہ ہوسکا،بچی کی والدہ نے مالکن پر الزام عائد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ظلم وجبر کے خونی پنچوں میں گرفتار کمسن ملازمین کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ ان کی لاش ورثاء کو ملتی ہے،ان واقعات کا شکار زیادہ تر کم عمر کی بچیاں ہوتی ہیں، مفلسی اور غربت کی زندگی گزارنے والے والدین اپنی کم عمر اولاد کو اعلیٰ گھرانوں میں ملازمہ کے کام پر لگاوادیتے ہیں،جہاں سے ان کی زندگیوں میں مزید مشکلات کا شکار ہوجاتی ہے،مہنگائی کے ستائے عوام اپنی اولاد کو ڈھال بنالیتے ہیں ان کو فروخت کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں،لاہور کے علاقہ  ہنجروال میں  گھریلو ملازمہ کے لاپتہ ہونے واقعہ پیش آیا۔

11سالہ نادیہ کو گمشدہ ہوئےتین روز گزر گئے مگر ابھی تک کچھ پتہ نہ چل سکا،نادیہ کی ماں نے بچی کو غائب کرنے کا الزام مالکن پر لگا دیا، مالکن نجمہ کا کہناتھا کہ بچی کو اس کا سوتیلا باپ لے گیا ہے،وہ اس کے گھر سے 3دن پہلے جا چکی ہے، اس کے باپ نے کہا کہ ضروری کام ہے تو بچی کو ساتھ لے جانے کے لئے آیا ہوں،ہمیں اس کے بارے کوئی اطلاع نہیں کہ وہ کدھر ہے۔

پولیس ذرائع کا کہناتھا کہ شیخوپورہ کی نادیہ کوگزشتہ سال نجمہ نامی خاتون کے گھر ملازمہ کے طور پر رکھا گیا،بچی کی والدہ نے گھر کی مالکن سے7ماہ کے ایڈوانس پیسے لے رکھے ہیں،معاملہ کی تحقیقات کررہے ہیں جلد ہی حقائق سامنے آئیں گے، واضح رہے کہ گمشدگی کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،گزشتہ چھ ماہ کے دوران گمشدگی کے کیسز میں اضافہ ہوا، 70 سے زائد گمشدہ بچے چائلڈ پروٹیکشن لاہور میں مقیم، بچوں کے والدین کی تلاش جاری جبکہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے جیلوں میں سزا کاٹنے والے والدین کے ساتھ رہنے والے بچوں کو تحویل میں لینا شروع کردیا۔

مزیدخبریں