ملک محمد اشرف : ہائیکورٹ میں زیر زمین پانی کے تحفظ کےحوالے سے کیس کی سماعت ہوئی ،لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔
واٹر کمیشن کی جانب سے سید کمال حیدر ایڈووکیٹ نئی رپورٹ پیش کی،عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق ماحولیاتی آلودگی کا حصہ بننے والی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی جاری ہے ۔عدالت نے جوڈیشل واٹر کمیشن جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی کی رپورٹس پر اطمینان کا اظہار کیا ۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ داتا دربار کی طرح واٹر تمام تمام درباروں میں نصب کیے جائیں،صاف پانی کو محفوظ بنانے کیلئے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
سٹیٹ کمبائنڈ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبہ کو مکمل نہ کرنے پر نوٹس جار ی کردیا گیا۔کمال حید رنے عدالت کو بتایا کہ 15 سال گزر گئے کمبائنڈ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔
عدالت نے تمام محکموں کو واٹر کمیشن سے مکمل تعاون کرنے کا حکم دیدیا،شہرکےبڑے ڈیپارٹمنٹل سٹورز پر پلاسٹک بیگز کا استعمال روکنےکا حکم دیا،عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ ماسٹر ٹریفک پلان کے لئے اجلاس منعقد کیا جائے۔اجلاس میں ایم ڈی ٹیپا، سی ٹی او، سیکرٹری ٹرانسپورٹ پیش ہوں۔
عدالت نے ماحولیاتی آلودگی پر فیکٹریوں خلاف کارروائی جاری رکھنے کا بھی حکم دیا۔مزاروں کی مساجد کا پانی کے تحفظ کیلئے واٹر ٹینکس کیلئے اقدامات کی بھی ہدایت کردی۔