ویب ڈیسک: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان 17 دسمبر کو اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق نیوز کانفرنس کرتے ہوئےعمران خان نے کہا کہ شرمناک طریقے سے بڑے ڈاکوؤں کے کیسز ختم کیے جا رہے ہیں، اب زرداری مافیا کو بھی معاف کیا جائے گا، معیشت اس لیے تباہ ہورہی ہے کہ ہمارے ملک میں انصاف نہیں، ہماری معیشت تباہی کی طرف جا رہی ہے، معیشت اس لیے تباہ ہو رہی ہے کہ ہمارے ملک میں انصاف نہیں، بڑے ڈاکو جو مفرور تھے آج وہ واپس آ رہے ہیں اور ان کے کیسز ختم ہو رہے ہیں، ان چوروں کو این آر او ٹو دے کر پاک کیا جا رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے ان کو این آر او ٹو دیا ہے، سلیمان شہباز واپس آکر کہتا ہے کہ اس کے ساتھ کتنا ظلم ہوا ہے، کیسز سے جڑے افراد ہارٹ اٹیک سے کیسے انتقال کر جاتے ہیں، کوئی اس کی تحقیقات تو کرے۔ میں پرویز مشرف کے مارشل لاء کے خلاف تھا اور جیل بھی گیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں، ملک میں بے روزگاری اور غربت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، یہ سازش کے تحت ملک کے ساتھ کیا گیا ہے، ملک ڈیفالٹ کر جائے تو سب سے پہلے نیشنل سیکیورٹی متاثر ہوتی ہے، اگر پاکستان ڈیفالٹ کر جائے تو بیل آوٹ کرنے والے کیا قیمت مانگیں گے ہم سب جانتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 88 فیصد بزنس مین کہتے ہیں انہیں اس حکومت پر بھروسہ نہیں، پاکستان کی کریڈٹ رسک 100 فیصد بڑھ گئی ہے، جب ہم حکومت میں تھے تو کریڈٹ رسک 5 فیصد تھی، معیشت سکڑتی جا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میں کسی سے کوئی مدد نہیں مانگ رہا، چاہتا ہوں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل رہے، تاثر دیا جا رہا ہے کہ جیسے میں اسٹیبلشمنٹ سے مدد مانگ رہا ہوں، سات مہینوں میں ہمارے ساتھ کھل کر دشمنی کی گئی، توشہ خانہ کیس کے پیچھے کون تھا؟