(مانیٹرنگ ڈیسک) موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان میں ریفائنریوں کے لیے بھی مشکل وقت شروع ہوگیا جب کہ گرمی کم ہوتے ہی فرنس آئل کی طلب بھی کم ہوگئی جس کے نتیجے میں اٹک ریفائنری نے جزوی شٹ ڈائون کا اعلان کردیا۔
اٹک ریفائنری کی یومیہ پروسیسنگ گنجائش 53,400بیرل ہے، اس کے شٹ ڈائون کے نتیجے میں توانائی کے جاری بحران میں مزید شدت آجانے کا خدشہ ہے۔’اے آر ایل‘‘ کے کمپنی سیکرٹری نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے نوٹیفکیشن میں بتایا ہے کہ اٹک ریفائنری کا مرکزی ڈسٹلیشن یونٹ لگ بھگ 8روز کے لیے بند کیا جارہا ہے، جس کی وجہ فرنس فیول آئل کی طلب میں کمی ہے۔ مذکورہ عرصے کے دوران ریفائنری اپنی مکمل گنجائش کے 35فیصد کے لگ بھگ آپریشن جاری رکھے گی۔
نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا ہے کہ موجودہ طلب کو پوری کرنے کے لیے مناسب مقدار میں تمام پروڈکٹس کا اسٹاک موجود ہے۔ اس دوران معمول کی مینٹی ننس سے متعلق سرگرمیاں بھی رو بہ عمل لائی جائیں گی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ملک میں کام کرنے والی دیگر چار ریفائنریز کی بھی عارضی یا جزوی بندش کا خطرہ ہے کیونکہ گزشتہ 4-5برس کے دوران ایسا ہی دیکھنے میں آیا ہے۔ ریفائنریوں کی جزوی بندش کے نتیجے میں پٹرول اور ڈیزل جیسی دیگر پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔
فرنس آئل زیادہ تر بجلی بنانے والے پاور پلانٹس میں استعمال ہوتا ہے لیکن موسم سرما میں طلب کم ہوتے ہی حکومت نے مہنگے فرنس آئل سے بجلی بنانا بند کردی، جس کے باعث فرنس آئل کی طلب میں بھی نمایاں کمی آگئی ہے۔