ملک اشرف : لاہورہائیکورٹ کا بلدیاتی ترمیمی آرڈیننس 2021 پر عدم اعتماد کا اظہار ، کچھ شقیں کو ماورا آئین قرار دے دیا ۔عدالت نے اٹارںی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو 27 اے کا نوٹس جاری کرتے ہوئے معاونت کے لئے طلب کرلیا۔
لاہور:لاہور ہائیکورٹ میں بلدیاتی اداروں کو 8 فیصد سے زائد فنڈز کے استعمال پر پابندی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ۔جسٹس شاہد جمیل خان نےحناء ارشد کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل چودھری عمران رضا چدھڑ ایڈووکیٹ ، سیکرٹری بلدیات نورالاامین سمیت دیگرز افسران پیش ہوئے ۔عدالت کا بلدیاتی ترمیمی ارڈینس 2021 پر عدم اعتماد کا اظہار ، کچھ شقوں کو ماروا آئین قرار دے دیا ۔عدالت نے اٹارںی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو 27 اے کا نوٹس جاری کرتے ہوئے معاونت کے لئے طلب کرلیا۔ عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب کو بھی 23 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ،عدالت نے منظور ٹینڈر شائع نہ کروانے پر آئندہ سماعت پر ڈی جی پی آر کو طلب کرلیا۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ آرڈینس 2021 کا سیکشن تین آئین سے متصادم ہے،سپریم کورٹ بھی اسےکالعدم قرار دے چکی ہے ،بیوروکریسی جو کچھ کررہی ہے وہ اس کے لئے ٹھیک نہیں، جسٹس شاہد جمیل خان نے ریمارکس دیئے کہ ہاؤس کا منظور شدہ بجٹ وہ استعمال کرسکتے ہیں ،بیورروکریسی کیسے روک سکتی ہے۔ چیف آفیسر اگر منظور شدہ بجٹ استعمال کرنے کی اجازت نہ دے تو اس کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دیں ۔
عمران رضا چدھڑ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالت نے منظورشدہ مکمل بجٹ پاس کرنے کی اجازت دی۔ڈی جی پی آر ٹینڈر شائع نہیں کروائے۔ عدالت کا سیکرٹری بلدیات سے استفسار بتائیں!آپ اس پر کیا کہتے ہیں ۔سیکرٹری بلدیات نے جواب دیا کہ بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے نیا ترمیمی آرڈیننس منظور ہوچکا ہے۔ سیکرٹری بلدیات نے ترمیمی آرڈیننس 2021 کی کاپی پیش کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے ترمیمی آرڈیننس2021کا سیکشن 3 اور 71 آئین سے متصادم ہیں ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ترمیمی آرڈیننس جاری کیا گیا۔ عدالتی استفسار پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے تیاری کے لئے مہلت کی استدعا کردی جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کردی۔