( اکمل سومرو ) ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس، پرائیویٹ یونیورسٹیوں نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی انڈر گریجویٹ کی نئی مجوزہ پالیسی کی مخالفت کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ یونیورسٹیوں نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے انڈرگریجوایٹ اور پی ایچ ڈی کی نئی داخلہ پالیسیوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کو فوری طور پر خط ارسال کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ تمام صوبائی چیپٹرز سے 28 دسمبر تک تجاویز طلب کی ہیں جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہوگا۔
چیئرمین ایپ سپ پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمان کی زیر صدارت منعقدہ آن لائن ہنگامی اجلاس میں دو نکاتی ایجنڈے پر بحث ہوئی جس میں انڈر گریجوایشن کے پہلے تین سمیسٹر تمام ڈگریوں کےلئے یکساں کرنے، چوتھے سمیسٹر سے سپیشلائز مضامین شروع کرنے اور پی ایچ ڈی میں ایم فل اور ایم ایس کی بجائے 16 سالہ تعلیم کے بعد براہ راست داخلے دینے کی پالیسی پر مشاورت ہوئی۔
اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں کل 218 یونیورسٹیاں ہیں جن میں سے 84 یونیورسٹیاں نجی سیکٹر کی ہیں۔ ہائر ایجوکیشن میں زیر تعلیم تقریباً 17 لاکھ طلبہ و طالبات میں سے 8 لاکھ سے زائد نجی سیکٹر میں زیر تعلیم ہیں جس سے نجی سیکٹر 50 فیصد اعلیٰ تعلیم کا سٹیک ہولڈر ہے۔ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر بنائی گئی ایچ ای سی کی پالیسیاں کامیاب نہیں ہو سکتیں۔