(درنایاب) پی ڈی ایم قائدین کے خلاف مقدمات پرمقدمات، پولیس، اینٹی کرپشن کےبعدپی ایچ اےنےبھی مقدمہ درج کرنےکافیصلہ کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکرٹیک موومنٹ( پی ڈی ایم) قائدین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، پی ایچ اےنےسرکاری املاک کونقصان اورتاریخی ورثےکی پامالی کوجوازبنایا ہے ۔ پی ایچ اےنےتخمینہ لاگت اوردرخواست کاڈرافٹ تیار کر لیا ۔ مریم نواز،خواجہ سعد رفیق،راناتنویر حسین،طلال چودھری ، رانا ثنا اللہ،ملک محمدپرویز ، شائستہ پرویز ملک ، کھوکھربرادران،مجتبیٰ شجاع الرحمان سمیت150نامعلوم گارڈزکونامزدکیاجائےگا ۔
سکیورٹی انچارج شیخ ضمیر الحسن کی جانب سےاندراج مقدمہ کی درخواست تیار کی گئی ہے۔سرکاری املاک کےنقصان کا ذمہ دار پی ڈی ایم قیادت کو قراردیاگیا ہے ۔ پی ڈی ایم کا گریٹر اقبال پارک میں جلسہ پر پی ایچ اے نے جلسے کے باعث نقصان کا مقدمہ منتظمین کی بجائے پوری لیگی قیادت پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پوائنٹ سکورنگ کے لئے پی ایچ اے نے جلسہ کے باعث لاکھوں کے نقصان کو کروڑوں کا بنا دیا ہے ۔ درخواست پی ایچ اے حکام کی جانب سے اجازت ملتے ہی تھانہ راوی روڈ میں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا سربراہی اجلاس طلب کیا تھا، سربراہی اجلاس آج دن 2 بجے جاتی امراء میں ہوا، جس میں بلاول بھٹو زرداری، مریم نواز سمیت میاں افتخار، آفتاب شیر پائو، محمود خان اچکزئی، سردار اختر مینگل، شاہ اویس نورانی، پروفیسر ساجد میر اور ڈاکڑ عبدالمالک شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں لاڑکانہ جلسے اور لانگ مارچ کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی، اجلاس میں ملک بھر میں آئندہ کیے جانے والے مظاہروں پر بھی مشاورت ہوئی۔
گزشتہ روز لاہور میں مینار پاکستان پر پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کا نظام نہیں چلے گا، اب حکومت عوام کی ہوگی۔دھاندلی کے ذریعے حکمرانوں کو مسلط کیا گیا۔ لاہورجلسہ مستقبل کیلئے سنگ میل ہوگا۔ پی ڈی ایم نے تحریک کا آغاز کیا اور سربراہی اجلاس میں مقاصدطےکیے۔
آئین کوعملی شکل دینااورپارلیمنٹ کی خودمختاری مقاصدہیں، سیاست سےاسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں کا کردار ختم کیا جائے،ہمارےمقاصدہیں کہ آزادانتخابات ہونے چاہئیں، صوبوں کو حقوق اور اٹھارویں ترمیم کا تحفظ کرنا ہے۔