(عرفان ملک)ایمرجنسی سروسز اکیڈمی 1122 کا ایک جنریٹر پانچ ملین کا پیٹرول نگل گیا، بدعنوانی کے انکشاف پر ریسکیو 1122 کے اپنے ہی افسر نے انکوائری کے لیے مراسلہ لکھ دیا،فیول میں خرد برد کی تصدیق لیسکو حکام نے بھی کر ڈالی ۔
ریسکیو 1122 ہیڈکوارٹرز میں پچاس لاکھ روپے فیول کے نام پر بدعنوانی کا انکشاف ہوا سرکاری دستاویزات سے ہوا، سرکاری دستاویزات کے مطابق اکیڈمی کے جنریٹر اپریل کے مہینے میں چھ لاکھ اسی ہزار سے زائد، مئی میں چھ لاکھ بیالیس، جون میں سات لاکھ تہتر ہزار کا فیول پی گیا،اسی طرح جولائی میں نو لاکھ چوبیس، اگست میں چھ لاکھ چون، اور ستمبر میں چار لاکھ سے زائد کا فیول نگل گیا۔
ڈی ڈی ریسکیو ڈاکٹر محمد اعظم کی رپورٹ کے مطابق ایس ڈی او واپڈا جوہر ٹاؤن لیسکو نے بھی تصدیق کی ہے کہ فیول کے خرچ میں لاکھوں کی خرد برد ہوئی ہے کیونکہ ان مہینوں میں لوڈ شیڈنگ بھی شیڈول سے کم ہوئی، ڈاکٹر محمد اعظم کی رپورٹ کے مطابق رواں سال مئی سے اب تک پچاس لاکھ سے زائد کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈسٹرکٹ ڈسپرسمنٹ آفیسر نے اپنے رپورٹ میں لکھا کہ ڈی جی ریسکیو پنجاب ایمرجنسی اکیڈمی کے معاملات کی انکوائری کرائیں کیونکہ کروڑوں کی خرد برد کا انکشاف متوقع ہے تاہم دو ماہ سے ڈی جی ریسکیو پنجاب کی سیٹ خالی ہونے کے سبب تاحال انکوائری نہیں ہوسکی۔