سٹی42: لاہور میں واہگہ بارڈر پر قومی پرچم اتار نے کی ولولہ انگیز تقریب نے پاکستانیوں کے جشنِ آزادی کی شام کو جوش و خروش سے بھر دیا۔
لاہور اور دیگر علاقوں سے ہزاروں لوگ واہگہ بارڈر پر قومی پرچم اتارنے کی روایتی تقریب دیکھنے کے لئے وہاں پہنچے جبکہ سٹی42, سٹی نیوز نیٹ ورک کے تمام دیگر چینلز اور تمام نیوز چینلز سے یہ تقریب براہ راست نشر کی گئی۔
آج لاہور میں پاکستان کا 78 واں یوم آزادی روایتی لہوری جوش و خروش اور قومی جذبے کے ساتھ منایا جا رہاہے، لاہور میں دن کا آغاز گیریژن میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوا جن کی آواز میلوں دور تک سنی جاتی ہے اور لہوریئے اس آواز کو سننے کے لئے ساری رات جاگ کر توپوں کی سلامی کا انتظار کرتے ہیں۔
شہر کی تمام مساجد میں نماز فجر میں ملکِ خداداد کی سلامی، ترقی اور خوشحالی کی خصوصی دعاؤں کے ساتھ دن کا آغاز ہوا۔
جشن آزادی کے موقع پر شاعر مشرق، مفکرِ پاکستان علامہ اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ مریم نواز خود شریک ہوئیں۔
لہور شہر کے مرکزی علاقوں سے لے کر مضافات تک تمام آبادیوں میں عوام نے گلیوں، بازاروں اور رہائشی عمارات کو ایک روز پہلے ہی برقی قمقموں سے سجا لیا تھا۔ دن کا اجالا پھیلتے ہی شہر بھر کی گلیاں باجے کی آوازوں سے گونجنے لگیں، باجا ہر سال کی طرح آج کے جشنِ آزادی پر بھی عوام اور بچوں کے جذبات کے اظہار کا سب سے بڑا زریعہ رہا۔
شام ہوتے ہی ہزاروں لہوریئے اپنی فیملیز کے ساتھ واہگہ بارڈر پر پرچمِ ستارہ و ہلال کو اتارنے کی روایتی تقریب دیکھنے کے لئے پہنچ گئے۔ لوگوں کے بے پناہ ہجوم کی وجہ سے واہگہ روڈ پر ٹریفک کا غیر معمولی دباؤ رہا۔ واہگہ بارڈر پر پرچم اتارنے کی تقریب میں ہمسایہ ملک کے گارڈز کے ساتھ روایتی مقابلہ آرائی کے مناظر کو سٹی 42 نے براہ راست نشر کرنے کا انتظام کیا، لاہور کے بیشتر گھروں میں واہگہ کی ولولہ انگیز تقریب کو براہ راست دیکھا گیا۔
پرچم اتارنے کی تقریب میں پاکستانی دستہ کی قیادت ڈی ایس آر رانا عابد حسین کر رہے تھے۔ کور کمانڈر سید عامر رضا تقریب کو دیکھنے اور اپنے جوانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے خود بارڈر پر موجود تھے۔ تھوڑی دیر پہلے پرچم اتارنے کی تقریب مکمل ہو گئی ہے اور ڈی ایس آر رانا عابد حسین نے بارڈر کے گیٹ بند کروانے کی رسم کے بعد روایتی انداز سے مارچ کرتے ہوئے کور کمانڈر سید عامر رضا کے روبرو حاضر ہو کر ان سے اپنے دستہ کے ساتھ منتشر ہونے کی اجازت طلب کی۔ سلیوٹ کے بعد یہ دستہ ہزاروں ناظرین کی تالیوں کی گونج میں تکبیر کے نعروں کی بازگشت کے ساتھ واپس چلا گیا۔