ویب ڈیسک: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ77 سال کے دوران بحیثیت قوم ہمارا سفر قابل رشک نہ ہوسکا۔
سلام میں قومی یادگار پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا،تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم شہبازشریف تھے، پاک فوج کے تازہ دم دستے نے وزیر اعظم نے کو سلامی دی۔ تقریب میں وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور پھول چڑھائے، پاک فوج کی جانب سے شہداء کی یاد میں 21توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔
اس موقع پر اسلام آباد میں یوم آزادی کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آج کایوم آزادی سب کو مبارک ہو، آج ارشد ندیم نے سونے کا تغمہ جیتا کر پورے ملک کا سر فخر سے بلند کیا، ارشد ندیم قوم کے ہیرو ہیں۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہمیں آزادی جیسی نعمت سے نوازا ،آزادی کیلئے ہمارے بزرگوں نے عظیم قربانیاں دیں، پاکستان کیلئے خون کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں، قائداعظم کی لیڈر شپ میں آباؤ اجداد نے قربانیاں دیں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ہندوستان اور سامراج سے آزاد ہوکر پاکستان اسلامی فلاحی مملکت بنا،1947کو پاکستان ہندوستان سے الگ ہوکر ایک اسلامی فلاحی مملکت بنا،77سال کے دوران بحیثیت قوم ہمارا سفر قابل رشک نہ ہوسکا، معیشت سمیت دیگر شعبوں میں بتدریج زوال آتا رہا،ہم ہچکولے کھاتے رہے،مہنگائی،بےروزگاری سے پریشان عوام کا پورا خیال ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اقتدار کی کشمکش،اندرونی اور بیرونی سازشیں اس میں شامل تھیں،تمام بہنوں،بھائیوں کو سلام جنہوں نے پاکستان کیلئے خون کا نذرانہ پیش کیا، ہمیں ماضی سے سبق حاصل کرکے منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کامیابیوں اور ناکامیوں کی ایک لمبی فہرست ہے، چند روز میں قوم سے خطاب کروں گا، خطاب میں 5سالہ معاشی پروگرام پیش کروں گا، چند دنوں میں آپ کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کی خوش خبری ملے گی۔
شہبازشریف نے کہا چین نے پاکستان کے دوسال بعد آزادی حاصل کی، ہم چین سے آگے تھے لیکن پیچھے رہ گئے، دشمن ڈیجیٹل دہشتگردی کا ہتھیار استعمال کررہا ہے، ڈیجیٹل دہشتگردی کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ کیا جارہا ہے، نوجوان خود کو فساد،انتشار اور فریب کے فتنوں سے محفوظ رکھیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین میں ہونے والے مظالم پر دل افسردہ ہے، غزہ میں مظالم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، مقبوضہ جموں وکشمیر،فلسطین کی آزادی تک ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، دشمن ہم سے خائف ہے، ہمیں اپنے احتساب کی ضرورت ہے، ہمیں متحد ہو کرمستقبل کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔