شِوسیناکےلیڈرنےوزیراعظم نریندر مودی کی نیند اڑا دینے والی پیشین گوئی کردی

14 Aug, 2023 | 10:19 PM

ویب ڈیسک:اگر پرینکا گاندھی وارانسی کے حلقہ سے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف لڑتی ہیں تو وہ یقینی طور پر جیت جائیں گی۔ وارانسی کے لوگ پرینکا گاندھی کوچاہتے ہیں۔ رائے بریلی، وارانسی اور امیٹھی کی لڑائی بی جے پی کے لیے مشکل ہے۔

بھارت میں ہندوتوا کے ایندھن سے آگ لگا دینے والے بزعم خود طاقت کی بلندی پر پہنچے ہوئے نریندر مودی کے مستقبل کے متعلق یہ برباد کن پیشین گوئی کسی اور نے نہیں خود انتہا پسندی میں وزیراعظم نریدر مودی کی ہم پلہ سمجھی جانے والی اتحادی جماعت شِو سینا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت  نے کی ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق  شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت کا ماننا ہے کہ کانگریس کی لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا وارانسی والے لوک سبھا حلقہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف میدان میں اتر آئیں تو وہ نریدر مودی کو پچھاڑ سکتی ہیں۔

 راوت نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے رپورٹر کو بتایا کہ اگر پرینکا گاندھی وارانسی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف لڑتی ہیں تو وہ یقینی طور پر جیت جائیں گی۔ وارانسی کے لوگ پرینکا گاندھی کو چاہتے ہیں،"۔

سنجے راوت نے مزید یہ بھی پیش گوئی کی کہ رائے بریلی، امیٹھی اور وارنسی کے حلقوں کا یدھ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے  بہت مشکل ہو گا۔

اندرا گاندھی کی پوتی اور بھارت کے بانی وزیراعظم نہر و گاندھی کی پڑپوتی پرینکا آئندہ سال لوک سبھا الیکشن لڑیں گی یا نہیں اس کے متعلق انہوں نے اب تک اپنی زبان سے کچھ نہیں کہا تاہم پرینکا کے شوہر  اورکانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا نے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ پرینکا گاندھی پارلیمنٹ میں "بہت اچھی" ثابت ہوں گی انہوں نے امید ظاہر کی کہ پارٹی ان کے لیے بہتر منصوبہ بندی کرے گی۔

سنہ 2019 کے عام انتخابات میں پرینکا گاندھی نے عوامی دباو کے باوجود الیکشن نہیں لڑا تھا  اور وارنسی کے حلقہ میں 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں نریندر مودی نے 63 فیصد سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی جب کہ سماج وادی پارٹی کی شالنی یادو نے 18 فیصد ووٹ حاصل کیے اور کانگریس کے اجے رائے تیسری نمبر  پر رہے جنہوں نے 14 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے، 26 اپوزیشن جماعتیں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کی زیرقیادت حکمراں این ڈی اے حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے اتحاد کے تحت اکٹھی ہوئی ہیں۔

بھارت کی سیاست کو دور سے دیکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ بظاہر نریندر مودی بعض ریاستی اداروں مثلاً الیکشن کمیشن پر اپنی گرفت بڑھانے میں کامیاب ہوتے نظر آ رہے ہیں لیکن اپوزیشن کے اتحاد کی بہت سے عوامی دلچسپی کے ایشوز پر پوزیشن عوام کو آسانی سے سمجھ آنے والی ہے اور نریندر مودی کے پاس اپنی انتخابی مہم کے لئے بہت زیادہ مواد موجود نہیں۔ اب سنجے راوت نے پرینکا گاندھی کے حوالہ سے جو پیشین گوئی کی ہے وہ بھی دراصل نریندر مودی کی عدم مقبولیت کے بڑھتے ہوئے ادراک کی نشان دہی کرتی ہے.

دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے نوجوانوں کو ان میں ایک جدت پسند، سیکولر جمہوری، فیمینسٹ بھارتیہ ناری دکھائی دیتی ہے تو بھارت کی کئی ادھیڑ عمر اور بوڑھی جنریشنز کو اس خاتون میں بھارت کی  مقبول سیاست دان آنجہانی اندرا گاندھی کی شکل دکھائی دیتی ہے جنہیں ان کی دوسری وزارت عظمیٰ کے دوران انتہا پسند سکھ محافظوں نے قتل کر دیا تھا۔

مزیدخبریں