ویب ڈیسک : شمالی بھارت کی ریاست ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے کے سبب شدید بارشوں کے باعث بڑے پیمانے پر جانی نقصان،سیلاب اور سڑکوں کی تباہی کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو گیا۔ اتراکھنڈ میں بھی شدید بارشوں نے تباہی مچا دی ہے اور ہلاکتوں کی اطلاعات ملی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شملہ شہر میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مندر اور کئی مکانات تباہ ہو گئے، درخت گرنے سے کئی گاڑیاں پچک گئیں۔ ریاست ہماچل پردیش میں بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ اور مختلف حادثات میں کم از کم 29 افراد ہلاک ہو گئے۔
ریاست ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سِکھو کا کہنا ہے کہ شملہ شہر کے پہاڑی علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ سے 9 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتا ہو گئے۔ ہندوستان ٹائمز نے اس لینڈ سلائیڈنگ کے بارے میں ابتدائی رپورٹ میں بتایا کہ 9 افراد ملبہ میں دب کر مر گئے اور 29 ملبہ کے نیچے دبے ہوئے ہیں، انڈیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں ملبہ تلے دبے ہوئے افراد کی تعداد 30 بتائی۔ ٹرائبیون انڈیا نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہماچل میں کئی سڑکیں بلاک ہو گئی ہیں۔ شملہ میں لینڈ سلائیڈنگ سانحہ شیو بوڑی مندر پر پیش آیا ہے ۔اب تک اس واقعہ میں نو لوگوں کی موت ہوگئی ہے ، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں ۔
ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ نے میڈیا کو بتایا کہ شملہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شیو بوڑی مندر گھر گیا جس کے ملبے تلے دب کر 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ سےکئی گاڑیاں ملبے اور درختوں کے نیچے دب گئیں جبکہ مکانات بھی تباہ ہو گئے جبکہ ریاست اترا کھنڈ میں بھی طوفانی بارشوں کے باعث املاک کو نقصان پہنچا ہے،ڈپٹی کمشنر سولان کا کہنا ہے کہ کلاؤڈ برسٹ کے باعث 2 مکانات بھی بہہ گئے جبکہ 6 افراد کو بچا لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہماچل پردیش کے ضلع سولان کے گاؤں جدون میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہو گئے،ہماچل پردیش میں گزشتہ 48 گھنٹوں سے جاری شدید بارش کے باعث ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
اے این این نے بتایا کہ شملہ کے کوٹکھائی سب ڈویژن کے کوکنالہ میں بارش کی وجہ سے سڑک کا بڑا حصہ ٹوٹ کر بہہ گیا۔