سٹی42: کشمیری بھائی انشاء اللّٰہ ضرور ظالمانہ اور قابض قوتوں سے چھٹکارا پائیں گے۔ آپکی آزادی حق خود ارادیت کی خواہش اور لازوال قربانیوں کا ثمر ھوگی۔ یہ بات چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے یوم آزادی کے موقع پر کاکول اکیڈمی میں آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے یوم آزادی کے موقع پر پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا، عالمی ضمیر کیلیئے کشمیر میں ہندوستانی جبر و استبداد کا احساس ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذموم ہتھکنڈوں کے باوجود کوئی طاقت کشمیری عوام کے استقلال کو متزلزل نہیں کر سکتی۔
جنرل عاصم منر نے کہا کوئی جغرافیائی اور سیاسی ضرورت کشمیریوں کے حق آزادی اور خود ارادیت کے راستے میں رکاوٹ نہیں ہو سکتی۔ میں کشمیری بھائیوں کو افواج پاکستان اور پاکستانی قوم کی طرف سے مکمل حمایت کا یقین دلاتا ہوں۔
جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام دو دہایوں سے دہشت گردی کی ظالمانہ کارروائیوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ میں آپکو یقین دلاتا ہوں کہ ہم دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں کے خلاف ضرور کامیاب ہونگے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک نے پاکستان کو آج تک دل سے تسلیم نہیں کیا ۔ یہ ملک ہمیشہ علاقائی امن اور سلامتی کیلیئے خطرہ رہا ہے۔ ہم نے یہ آزادی بیشمار قربانیوں کے بعد حاصل کی ہے۔ ہم اس آزادی کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔ ہمارا ازلی دشمن اپنی نام نہاد اسٹریٹجک اہمیت اور توسیع پسندانہ عزائم کے خواب رکھتا ہے۔یہ خواب جو ہندوتوا کے کٹّر نظریات کے تابع ہیں اقوام عالم کی توجہ کے متقاضی ہیں۔
آرمی چیف نے واضح کیا کہ ہم کبھی بھی جارحانہ عزائم سے مرعوب نہیں ہونگے۔ دو ایٹمی قوتوں پر مشتمل یہ خِطّہ ایسے جارحانہ عزائم کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ بدقسمتی سے دشمن مسلسل اپنے ناپاک سیاسی عزائم کی تکمیل کیلیئے مصروف عمل ہے۔ ماضی میں ان عزائم کی تکمیل کیلئے کی جانے والی مہم جوئی کی ناکامی کو ضرور یاد رکھنا چائیے۔
آرمی چیف نے افغانستان کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، افغان بھائیوں کو ادراک ہونا چائیے کہ ہم ایک مہمان نواز قوم ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ ہماری مخلصانہ کوششوں کا اسی پیرائے میں جواب دیا جائے۔ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہونی چائیے۔
پاک چین تعلقات کاور دیگر دوست ممالک کے حوالے سے چیف آف آرمی اسٹاف کا کہنا تھا کہ ہم اپنے دیرینہ دوست چین کے ساتھ تعاون اور اشتراک کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیۂ، قطر اور ایران کے ساتھ تاریخی مراسم میں مزید بہتری آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام عالم میں اپنے اصل مقام کےحصول کےلیے پرعزم ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ ہم اپنے دوستوں اور شراکت داروں سے تعلقات مزید گہرے کریں۔ہمارے سامنے ایک تابناک مستقبل ہے بشرطیکہ ہم متحد ، ثابت قدم اور بے خوف رہیں۔
کاکول میں زیر تربیت کیڈٹوں سے مخاطب ہوتے ہوئے جنرل عاصم منیر نے کہا کہ آپ نے دفاع وطن کا مقدس پیشہ اپنایا ہے۔ آپکے راستے میں اندرونی و بیرونی اور دیکھے ان دیکھے خطرات آئینگے۔ اس ملک کی عزت و وقار کی خاطر ہر قربانی کیلئے تیار رہیں۔ میرا امید کا پیغام سب کیلئے ہے۔ ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں اور ہمیں اس عظیم قوم اور ملک پر فخر ہے۔
آرمی چیف نے کیڈٹس کو نصیحت کی کہ یاد رکھیں! پاکستان ہماری پہچان اور ہماری بقا کا ضامن ہے۔ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ ہمیں خوف اور مایوسی پھیلانے والوں کا منفی پروپیگنڈا مسترد کرنا ہوگا۔ یہ عناصر معاشرے میں نا امیدی پھیلانے کی ناکام کوششوں میں سرگرم ہیں۔ کوئی ملک اور قوم ایسے چیلنجز سے نبرد آزما ہوئے بغیر ترقی نہیں کر سکتے۔ آرمی چیف نے اس ضمن میں مختلف قرآنی آیات کا بھی حوالہ دیا۔
جنرل عاصم منیر نے پاکستان کے حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا، ہم ایک اہم اور کٹھن دور سے گزر رہے ہیں۔ ہمیں جغرافیائی اور سیاسی تنازعات، طاقت کے حصول کی کشمکش، تسلط پسندی اور جنگی جنون جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمیں پاکستان کو کمزور کرنے کی خواہش رکھنے والی ناکام قوتوں کا مسلسل سامنا ہے۔ ہم قائد اعظم کے قول کہ “دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو مٹانہیں سکتی” کے امین ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ قوم ان چیلنجز خواہ وہ بیرونی ہوں یا اندرونی، سے نبرد آزما ہونے کا حوصلہ ، صلاحیت اور قابلیت رکھتی ہے۔ میں اس موقع پر اپنی عظیم قوم کو امید کا پیغام دیتا ہوں۔ ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خاطر ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ قومی فوج ہونے کے ناطے پاکستان آرمی عوام کی فلاح و بہبود کیلیئے پُر عزم ہے۔ قوم اور فوج میں دراڑ ڈالنے کی مذموم کوششیں ناکام ہونگی۔ افواج پاکستان اور عوام ایک ہیں۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے 76 ویں یوم آزادی کے موقع پر آزادی پریڈ کے شرکاء کو مبارکباد دی اور شاندار پریڈ کے انعقاد پر کیڈٹس کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کی ابتدا میں کہا یہ دن ہمارے قائدین اور اسلاف کی بصیرت اور قربانیوں سے حاصل کی گئی آزادی کی تکریم کا دن ہے۔ آج کا دن ہمیں پاکستان کا مطلب کیا لا الااللہ کے پیغام کی روح کو سمجھنے پر زور دیتا ہے۔ یہ پیغام دو قومی نظرئیے کی اساس اور برصغیر کے مسلمانوں کی منزل ہے۔ ہم 76 برس سے آزادی کا دن منانے کی روایت قائم رکھے ہوئے ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان بیشمار وسائل اور ان گِنت نعمتوں کی سرزمین ہے۔ ہماری ترقی ہمارے اسلاف اور عوام کے خوابوں کی تعبیر ہو گی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہماری ترقی ہماری آئندہ نسلوں کے بہتر مستقبل کی ضامن ہوگی۔
کاکول اکیڈمی میں یوم آزادی کی تقریب میں خوبصورت ملی نغمے پیش کیے گئے اور آخر میں آتشبازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔