ویب ڈیسک :امریکی سفارتی عملے اور شہریوں کو بحفاظت نکالنے کے لئے امریکی فوجی کابل پہنچ گئے۔ امریکی سفارتخانے نے عملے کو حساس مواد تلف کرنے کا حکم دیدیا۔
امریکا نے تین ہزار میرینز کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔ مزید دو میرین بٹالینز اور ایک انفینٹری بٹالین اتوار تک کابل پہنچ جائیں گی، جب کہ بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں کچھ میرینز کابل پہنچ بھی گئے ہیں۔ کابل میں واقع امریکی سفارت خانے نے اپنے عملے کو حکم دیا ہے کہ وہ حساس مواد کو تلف کر دے پینٹاگون نے افغان فوج کی جانب سے مزاحمت نہ کرنے پر فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ طالبان کی سریع الحرکت کارروائیوں پر شدید تشویش ہے۔ لیکن طالبان کے مقابلے میں مزاحمت نہ کیے جانے پر بھی تشویش ہے۔ ہم اس پر ایمانداری سے بات کر رہے ہیں۔ افغانستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کے جذبے کو دیکھنا چاہتے ہیں ۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ طالبان اپنے زیر قبضہ آنے والے علاقوں میں خواتین پر خوفناک پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ خواتین اور صحافیوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔دوسری طرف افغانستان میں تیزی سے تبدیل ہوتی صورتحال کے پیش نظر ڈنمارک اور ناروے نے اپنا سفارتخانے بند کرنے اور جرمنی نے اپنا سٹاف انتہائی کم کرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم طالبان کے حوالے سے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں سفارتخانوں کی عمارتیں ان کا ہدف نہیں ہیں۔