سٹی 42:ہیر رانجھا، سسی پنوں اور شیریں فرہاد جیسی محبت آج بھی زندہ ہے تو یہ کہنا غلط نہ ہوگا، آج کے زمانے میں بھی ایسے عشاق موجود ہیں جو محبت میں ایسے کام کر رہے ہیں کہ سن کر آدمی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ بھارت ہی کے ان آدمیوں کو لیجیے، جنہوں نے اپنی بیویوں کی محبت میں انتہائی انوکھے کام کر ڈالے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق کرناٹک کے صنعت کار شرینواس گپتا نے اپنی محبوب بیوی مادھوی کے مر جانے کے بعد اس کا مومی مجسمہ بنواکرگھر میں لگوا لیا۔
شاہ جہاں تو شہنشاہ تھا جس نے اپنی ممتاز کی محبت میں تاج محل بنوا ڈالا مگر بھارت کے ایک غریب شخص فیض الحسن قادری نے اپنی مرحوم بیوی کی محبت میں ایک چھوٹا سا تاج محل بنوا کر شاہ جہاں اور ممتاز کی محبت کی داستان کو ایک بار پھر زندہ کر دیا۔ 83سالہ فیض الحسن کی اہلیہ کا نام تاج مولی بی بی تھا۔ ان کی شادی 1953ءمیں ہوئی تھی۔ اس کی موت کے بعد فیض الحسن نے اپنی تمام جمع پونجی خرچ کرکے اپنی زمینوں میں ایک چھوٹا سا تاج محل بنوا دیا۔
تیسرا آدمی بھارتی ریاست اوڑیسا کا رہائشی ہے جس نے اپنی بیوی کی محبت میں 20ہزار درخت لگا ڈالے۔ کھاڈلا کے علاقے کا رہائشی یہ شخص ’ٹری مین‘ کے نام سے جانا جاتا ہے کیونکہ وہ کئی سال سے صرف درخت لگانے کا کام ہی کر رہا ہے۔ بھارتی ریاست تلنگانہ کے ایک شخص نے اپنی بیوی کی محبت میں ’پیارکا مندر‘ تعمیر کر ڈالا ہے اور اس میں اپنی بیوی کی مورتی رکھ دی ہے۔ اس آدمی کا نام چندرگود ہے جو تلنگانہ کے قصبے گوسانی پالی کا رہائشی ہے۔ قریب و جوار کے دیہات سے لوگ اس کا بنایا یہ مندر دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔
بھارتی ریاست بہار کے داشراتھ مانجھی نے فرہاد کی یاد تازہ کرتے ہوئے اپنی بیوی کی محبت میں پہاڑ کاٹ کر ایک سڑک نکال ڈالی ہے۔ مانجھی کا گاﺅں اور قریبی ہسپتال کے درمیان ایک پہاڑ واقع تھا، جس کی وجہ سے گاﺅں والوں کو طویل سفر کرکے ہسپتال تک جانا پڑتا تھا۔ مانجھی کو اپنی بیوی کے علاج میں یہ مصیبت جھیلنی پڑی۔ وہ بروقت بیوی کو ہسپتال نہ لیجا سکتا جس کی وجہ سے وہ موت کے منہ میں چلی گئی۔ بیوی کے جانے کے بعد مانجھی نے گاﺅں اور ہسپتال کے درمیان فاصلہ کم کرنے کی ٹھان لی اوراس پہاڑ کو کاٹ کر سڑک بنا ڈالی۔