سٹی42: ارسا نے پنجاب حکومت کا سندھ کو زیادہ پانی دینے کا الزام مسترد کر دیا۔ پنجاب کی حکومت نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کو خط لکھ کر الزام لگایا تھا کہ سندھ اپنے حسہ سے زیادہ پانی لے رہا ہے۔ اس الزام پر مبنی خط کے جواب مین ارسا کا یہ مؤقف سامنے آیا ہے کہ سندھ کو اس کے حسے سے زیادہ پانی نہیں دیا جا رہا۔
: پنجاب حکومت نے پانی کی تقسیم پر ارسا کو مراسلہ ارسال کیا جس مین سندھ کو اس کے حصہ سے زیادہ پانی ملنے کا الزام لگایا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ربیع کی فصل کی طرح اب حریف میں بھی پنجاب سے ناانصافی ہو رہی ہے۔ مارچ میں ارسا کی ٹیکنیکل، ایڈوائزری میٹنگز میں ہونے والے فیصلوں پرعمل نہیں ہو رہا ہے۔ تمام صوبائی سیکرٹریز آبپاشی کی موجودگی میں تریموں پنجند اور چشمہ کینال کو پانی دینے کا فیصلہ ہوا۔ فیصلہ ہوا تھا کہ منگلا پر پریشر کم کرنے کےلیے تربیلا سے پنجاب کی تریموں پنجند اور چشمہ جہلم لنک کینال کو پانی دیا جائے گا۔
پنجاب کی حکومت نے الزام لگایا کہ ربیع کی فصل میں پانی کی 16 فیصد شارٹیج تھی، جس میں سے سندھ کو 19 اور پنجاب کو 22 فیصد کم پانی دیا گیا۔ خریف کی فصل میں 43 فیصد شارٹیج ہے اور اس میں بھی پنجاب کے حصےکا پانی زیادہ اور سندھ کا کم روکاجا رہا ہے۔خط میں کہا گیا کہ سندھ کو سکھر بیراج پر رائس کینال کو غیر قانونی پانی دیا جاتا رہا جو چھپایا گیا ہے، ایسے اقدامات سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔
ارسا کا مؤقف
ارسا کے ترجمان نے بتایا کہ پنجاب کے محکمہ آبپاشی کے خط کا جائزہ لے رہے ہیں، پانی کی کمی چاروں صوبے مل کر برداشت کر رہے ہیں۔حساس صورتحال کے پیش نظر الزام تراشی سے اجتناب کیا جائے، صوبوں نے اپنے حصے کا پانی ربیع فصل میں استعمال کیا۔