ویب ڈیسک : ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ اربوں سال پہلے سمندروں کا رنگ سبز نظر آتا تھا۔اُس وقت کیمرے موجود ہوتے تو زمین خلاء سے زمردی سبز رنگ کی نظر آتی۔
سائنسی جریدے ’نیچر‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ آج سے تقریباً 2.4 ارب سال پہلے زمین کے سمندر ہرے رنگ کی چمک رکھتے تھے، زندگی کے پھلنے پھولنے سے پہلے سمندری کی سطح سے خارج ہونے والے آتش فشانی مادے سمندروں میں بڑی مقدار میں آئرن شامل کرتے تھے۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق فضا میں آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے سمندروں کے پانی میں لوہے کی ایک خاص قسم فیرس آئرن موجود ہوتی تھی جو پانی میں حل ہوجاتی تھی جس کی وجہ سے سمندروں کے پانی میں نیلا رنگ نہیں چھلکتا تھا۔بعد ازاں سائیانو بکٹیریا کے آنے سے فوٹو سینتھیسز کا عمل بڑھنے کی وجہ سے پانی میں آکسیجن ظاہر ہونا شروع ہو گئی اور آکسیجن نے فیرس آئرن کو فیرک آئرن میں تبدیل کر دیا جو پانی میں حل نہیں ہو سکتا اور زنگ نما ذرات بناتا ہے۔یہ ’فیرک آئرن‘ جب پانی میں تیرتا تھا تو وہ سرخ اور نیلی روشنی کو جذب کرتا تھا جبکہ سبز روشنی کو گزرنے دیتا تھا، اسی وجہ سے زمین کے سمندر اس وقت سبز رنگ کے دکھائی دیتے تھے اور اگر اُس وقت کیمرے موجود ہوتے تو زمین خلاء سے زمردی سبز رنگ کی نظر آتی۔