ویب ڈیسک: امریکی تجزیہ نگار مائیکل کوگلمین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کثیر تعداد میں فوج موجود ہے اور آزادی اظہار رائے پر مسلسل قدغن لگائی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی تجزیہ نگار نے فارن پالیسی میگزین میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حالیہ واقعات سے بظاہر ایسے لگتا ہے کہ جیسے وادی میں حالات معمول پر آ گئے ہوں لیکن درحقیقت عوام مین شدید غم و غصہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کثیر تعداد میں فوج موجود ہے اور آزادی اظہار رائے پر مسلسل قدغن لگائی جا رہی ہے۔
مائیکل کوگلمین کا کہنا ہے کہ سری نگر میں جی 20 کانفرنس حالات کو صرف مصنوعی طور پر معمول کے مطابق دکھانے کی کوشش ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر ظالمانہ پابندیاں عائد ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کیلئے جگہ 2019 سے تنگ ہو چکی ہے۔