ویب ڈیسک :سپریم کورٹ کی جانب سے سٹیٹ بینک کو ڈائریکٹ الیکشن الیکشن کیلئے پیسے جاری کرنےکےحکم کے حوالے سے خبروں پر اٹارنی جنرل منصور عثمان کا کہنا ہےکہ فنڈزپارلیمنٹ کی منظو ری سے جاری ہوتے ہیں ، پارلیمنٹ نےفنڈز دینے کی اجازت نہیں دی ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کور ٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران اٹارنی جنرل منصور عثمان کا کہنا تھا کہ عدالت کو فنڈز کے معاملے پر حکومتی موقف سے آگاہ کر دیا ہے، جس پر صحافی نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت توہین عدالت کا سامنا کرے گی؟ جس پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نےکہا کہ کس چیز کی توہین عدالت؟وفاقی حکومت نے کابینہ سے قانون پاس کروایا ہے۔
ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ پتا چلا ہے کہ سپریم کور ٹ نے ڈائریکٹ سٹیٹ بینک کو صوبائی الیکشن کیلئے فنڈز جاری کرنے کی ہدایات دے دی ہیں ، جس پر منصور عثمان کا کہنا تھا کہ فیڈرل کنسولی ڈیٹڈ فنڈز کا قومی اسمبلی کی منظوری سے ہی پیسہ جاری ہوتا ہے،حکومت کو بھی ہدایات جاری کرنے کیلئے قومی اسمبلی کی منظوری درکار ہوتی ہے، جس پر صحافی نے سوال کو دوبارہ دہرایا اور پوچھا کہ کیا ایسی کوئی انسٹرکشنز دی گئی ہیں سٹیٹ بینک کو جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ سٹیٹ بینک کا وفد اندر موجود تھا انہیں انسٹرکشن دی ہیں ۔