(سٹی 42) پولیس حراست میں تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی کیخلاف ایک اور قتل کی ایف آئی آر درج، سعد رضوی پر اب تک دو کانسٹیبلز کو تصادم میں قتل کروانے اور سو سے زائد اہلکاروں کو زخمی کرنے کا الزام عائد ہے۔
تفصیلات کے مطابق کرول گھاٹی کے قریب تحریک لبیک کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا تھا، جس میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے، پولیس نے دہشتگردی، اغوا، اقدام قتل، ڈکیتی، بغاوت سمیت دیگر سنگین اکیس دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ اسی دوران کانسٹیبل علی عمران میو ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ گجر پورہ پولیس کے مظاہرین کیخلاف درج مقدمہ کی ضمنی میں اب قتل کی دفعہ بھی شامل کر دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق قتل کی دفعہ کانسٹیبل علی عمران کی شہادت کے بعد شامل کی گئی۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت تحریک لبیک پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے تنظیم پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے۔ہم پابندی سے متعلق سمری کابینہ کو بھیج رہے ہیں۔انسداد دہشتگردی کے ایکٹ 1997 کے رولز 11 بی کے تحت تحریک لبیک پر پابندی لگائی جائے گی۔
واضح رہےکہ پیر کی رات سے ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسین رضوی کی گرفتاری کے باعث کارکنوں کی جانب سے شہر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث لاہور کے کچھ مقامات آج بھی ٹریفک کیلئے بند ہیں۔