مال روڈ (قذافی بٹ) بزنس کمیونٹی کو انصاف کی فراہمی کیلئے تاریخی قدم، گورنر پنجاب نے لاہور سمیت پنجاب کے 5 اضلاع میں کمرشل کورٹس کے قیام کا آرڈنینس جاری کردیا۔
گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی جانب سے جاری کیے گئے آرڈیننس کے مطابق کمرشل کورٹس میں ملزم کے پیش نہ ہونے پر 2 تاریخوں کے بعد کیس کا فیصلہ کر دیا جائے گا جبکہ دیگر عدالتوں میں زیر سماعت کمرشل کیسز نئی کمرشل کورٹس میں منتقل کر دیئے جائیں گے، آرڈیننس کے مطابق کمرشل عدالتیں دیگر عدالتوں سے آنیوالے مقدمات کا 180 دن میں فیصلہ کریں گی، تمام کمرشل عدالتوں کی کیسز سننے کے حوالے سے حلقے کی بھی حدود مقرر کی جائے گی۔
گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ کمرشل کورٹس کے قیام سے سر مایہ کاروں کا حکومت اور لیگل سسٹم پر اعتماد بڑھے گا، بزنس کیمونٹی کو بروقت انصاف کی فراہمی حکومت کی اولین تر جیح ہے، پاکستان کی معاشی مضبوطی میں بزنس کیمونٹی کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، کمرشل کورٹس میں کیسز میں غیر ضروری التواء بھی نہیں ہونگے۔
گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کمرشل عدالتوں میں کیسز کے فیصلوں کیلئے وقت کی حد بھی مقرر کی جائے گی، آرڈیننس جاری کرنے کی تقریب میں صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال سمیت دیگر نے شر کت کی۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی جانب سے ایل ڈی اے ترامیمی آرڈیننس جاری کیا گیا تھا، آرڈیننس کے تحت شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ کو ایل ڈی اے کی حدود سے نکال دیا گیا، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اختیارات اور حد بندی میں تبدیلی کر دی گئی، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ 1975ء میں ترامیم کی گئی۔
گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا کہنا ہے کہ عوامی امنگوں کے مطابق فیصلے حکومتی اولین ترجیح ہے، حکومت ہر شعبے میں عوام کو ریلیف دے رہی۔