(علی اکبر) صوبائی وزیر قانون ، پارلیمانی امور اور سماجی بہبود محمد بشارت راجہ نے کہا ہے کہ حکومت لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروباری اور تاجر برادری کے لئے پیدا ہونے والی مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے جن کے ازالے کے لیے پنجاب حکومت ایک دو روز میں کوئی مثبت فیصلہ لے گی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون سے تاجروں کے وفد کے ساتھ ملاقات کی ۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم ، کمشنر لاہور ڈویژن ، ڈی آئی جی آپریشنز اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ راجہ بشارت نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پنجاب حکومت تاجر برادری کے مکمل تعاون پر شکر گزار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گروسری اور میڈیکل اسٹوروں کو کھلا رہنے دیا گیا تاکہ خوراک اور ادویات کا بحران پیدا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پہلی ترجیح غریب آدمی کا چولہا جلائے رکھنا ہے۔
انہوں نے مشکلات کے حل کے لیے تاجر نمائندوں سے تجاویز بھی لیں. تاجروں کے وفد میں لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر عرفان اقبال ، انجمن تاجران لاہور کے صدر مجاہد مقصود بٹ ، محبوب سرکی اور نعیم میر اعظم کلاتھ مارکیٹ سے اطہر علی خان ۔ عمران میر سمیت دیگر تاجر رہنما شامل تھے۔ تاجروں نے کرونا جیسے وبائی مرض پر قابو پانے کے لئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنے اور اپنی تجاویز پیش کرنے کے لئے تاجروں کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ۔
واضح رہے پنجاب سمیت ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر وفاقی حکومت نے لاک ڈائون میں مزید 14 روز کی توسیع کا اعلان کردیا ہے، تاہم حجام، مکینک ، درزی سمیت کنسٹرکشن سیکٹر کو مکمل کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے لیکن مارکیٹس، سینما سمیت دیگر تمام پبلک مقامات بند رہیں گے۔ وفاق کی جانب سے صوبوں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ اپنے حالات کے مطابق لاک ڈائون میں نرمی یا مزید سختی کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔