رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو کاروبار کی اجازت دینے کا مطالبہ

14 Apr, 2020 | 02:33 PM

حسن علی: جوہر ٹاون پراپرٹی ڈیلرز اینڈ بلڈرز کے عہدیداروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تعمیراتی شعبے کے ساتھ ساتھ رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو بھی کاروبار کی اجازت دے جبکہ حکومت رئیل اسٹیٹ کے سیکٹر پر عائد پروفیشنل ٹیکس میں بھی کمی کرے۔

جوہر ٹاون میں صدر جوہر ٹاون پراپرٹی ڈیلرز اینڈ بلڈرز غلام مصطفی نے محمد سعید، محمد عثمان، چودھری اکبر، مصطفی بٹ، محمد ثاقب سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ غلام مصطفی کا کہنا تھا کہ حکومت تعمیراتی شعبے کے ساتھ ساتھ رئیل اسٹیٹ کو بھی کھولنے کے احکامات جاری کرے کیونکہ تعمیراتی شعبہ اور رئیل اسٹیٹ لازم و ملزوم ہیں جبکہ حکومت رئیل اسٹیٹ کے شعبے پر عائد پروفیشنل ٹیکس میں بھی کمی کرے۔

جوہر ٹاون پراپرٹی ڈیلرز اینڈ بلڈرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین چودھری اکبر اور کوائریڈنینیٹر محمد سعید کا کہنا تھا کہ حکومت رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو حفاظتی اقدامات کے ساتھ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو کھولنے کی اجازت دے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بنک رئیل اسٹیٹ سے تعلق رکھنے والے افراد کو آسان شرائط پر قرضے دے تاکہ وہ اپنا کاروبار کر سکیں کیونکہ ملکی معیشت میں بہتری صرف اور صرف رئیل اسٹیٹ کا شعبہ لا سکتا ہے۔

جوہر ٹاون پراپرٹی ڈیلرز اینڈ بلڈرز کا کہنا تھا کہ حکومت کے کرونا وائرس سے بچاو کے تمام احتیاطی ایس او پیز کے ساتھ کاروبار کھولنے دیا جائے۔

دوسری جانب تاجربرادری مارکیٹیں کھلوانے کیلئے متحرک ہوگئی، پاکستان سمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کے صدر بابر بٹ نے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے ملاقات کی اور کہا کہ مار کیٹیں صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک کھولی جائیں۔

شوروم مالکان نے بهی مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کار ڈیلرز کو کاروبار کی اجازت دے اور اگر حکومت نے اجازت نہ دی تو 15 اپریل سے اپنے شورومز کھول لیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ کار ڈیلرز بند ہونے کے باعث ورکشاپس کا کاروبار بھی متاثر ہو رہا ہے۔

مزیدخبریں