سٹی 42 : سپن کے بادشاہ ثقلین مشتاق نے سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم انضمام الحق کیلئے تعریفوں کے پل باندھ دئیے ۔
سابق پاکستانی بائولر ثقلین مشتاق نے انضمام الحق کو ملک کیلئے کھیلنے والے بہترین بلے بازوں کے طور پر سراہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انضمام الحق پاکستان کا ویوین رچرڈز ہےکیونکہ ان کے پاس بولنگ اٹیک پر قابو پانے کی صلاحیت ہے جس کی وجہ سے وہ گیم چینجر اور میچ جیتنے والا کھلاڑی بنا۔
ثقلین نے مشتاق نے اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یاد ہے جب انضمام قومی ٹیم میں آئے تو انہوں نے پورے فرسٹ کلاس سرکٹ میں لہریں پیدا کیں۔ ہیلمٹ نہیں پہنا تھا اور اس کے باوجود انہوں نے بولروں کی خوب دھلائی کی اور جب انہیں پاکستانی سکواڈ کے لئے منتخب کیا گیا تو عمران خان کپتان تھے۔
انہوں نے وسیم اکرم اور وقار یونس کو گیند دی اور ٹیم میں نئے آنے والے کو چیک کرنے کے لئے کہا۔دونوں باؤلرز کو باؤنسر کو پوری رفتار سے پھینکنے کے لئے کہا گیا۔ انضمام نے اپنے پیڈ اچھالے ، کوئی ہیلمٹ نہیں تھا اور جس طرح سے اس نے نیٹ میں بیٹنگ کی ، عمران اتنا متاثر ہوا کہ انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈیبیو کروا دیا ۔
انضمام ہمیشہ حرکت میں رہتا تھا ، ہمیشہ کریز سے پائوں آگے ہوتا تھا ، اس نے ویسٹ انڈیز کے باؤلرز کو ڈرائیو ، کاٹ اور سلیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ایک نے اسے پاکستان کا ویو رچرڈز کہنا شروع کیا۔ یہاں تک کہ ویو اپنا سامنے والا پاؤں آگے لے جاتا اور بولروں کی مڈ وکٹ کی طرف دھلائی کرتا تھا۔
ثقلین نے یہ بھی کہا کہ فیلڈ سے دور وہ ایک انتہائی آرام دہ اور پرسکون شخص تھا ، لیکن جب اس کے ہاتھ میں بیٹ تھا تو اس کا پاؤں کا کام فیصلہ کن ، تیز اور بے عیب تھا۔ "میں نے اس کے ساتھ بہت کھیلا ہے ، وہ گیم چینجر ، طاقت ور ،مخالف ٹیمیں ہمیشہ ان سے ڈرتی تھیں۔