گواہی دے سکتا ہوں نواز شریف نے کبھی کرپشن کا نہیں کہا ؛ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

13 Sep, 2024 | 10:59 PM

اسوہ فاطمہ :  سابق وزیر اعظم  شاہد خاقان  عباسی نے کہا میں یہ محسوس کرتا ہوں کے اس وقت ملک کو باصلاحیت سیاستدانوں کی ضرورت ہے۔آج پارلیمان کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔

 میں نے ایک  برس قبل میاں  نواز شریف کو کہہ دیا تھا کہ میں الیکشن نہیں لڑوں  گا۔ 2023 کےمارچ  اپریل کی بات ہے جب میں نے کہا تھا میں  الیکشن نہیں لڑوں گا۔ اس کا مطلب یہی تھا کہ میرا چلنا ذرا مشکل ہوگیا ہے ۔میاں نواز شریف سے ذاتی تعلق آج بھی ہے ۔طویل تعلق ہے ۔ ایک رشتہ ہے ۔میں اس بات کی گواہی دے سکتا ہوں انہوں نے مجھے کبھی کرپشن کےلیے نہیں کہا۔  نہ ہی کوئی فون  آیا کہ کسی کو یہ فیور دے دو یایہ کام کردو۔یہ گواہی  دینا میرا فرض  ہے اور مجھے کبھی  بھی میاں صاحب نے  کرپشن کا نہیں کہا ۔الزامات سب پر لگتےرہتے ہیں ۔میں نے سترہ سال  کرپشن  کے الزامات میں  نیب کی عدالتوں میں گزارے ۔میری ن لیگ سے کوئی  شکوہ ، شکایت اس بات پر نہیں ہے کہ مجھے کچھ ملا نہیں ۔ صرف ایک ذاتی اصول تھا کہ بات ووٹ دو عزت لو کی تھی ۔ پھر جب ہم  نے چھوڑ دیا تو پھر 8 فروری کو  مسلم لیگ ن کے ساتھ کیا ہوا آپ سب جانتے ہیں ۔

مجھ سے پوچھا گیا کہ حالات کیسے درست ہونگے،، میں نے کہا  حرام کے پیسوں  میں برکت ہوتی ہے انہوں نے کہا نہیں تو میں کہا  حرام کی کرسی میں بھی برکت نہیں ہوتی ۔یہ کرسیاں ہماری نہیں ہیں جن پر بیٹھ کر  حکمرانی کررہے ہیں اس لیے اس میں برکت نہیں ہے ۔ پاکستان کے بے پناہ  مسائل ہیں آدمی حیران ہوجاتا ہے کہ کیسے ان  کا مقابلہ کرے ۔  کہ جب پرانے لوگ کرسیاں چھوڑیں گے۔ملکی سیکیورٹی کے حالات بھی خراب ہیں۔اگر نوجوانوں کو لیڈرشپ کے مواقع نہیں ملیں گے تو بغاوت ہی  ہو گی ،آج بلوچستان کو پاکستان کا امیر ترین صوبہ ہونا چاہیے تھا،، مگر انکو  لیڈرشپ ہی نہیں دی گئی۔  بلوچستان کا سیاستدان ہم سے بہتر سیاستدان ہے ۔ہم  سے بہتر محب وطن  اور ہم سے بہتر سوچ رکھنے والا ہے ۔ ہم نے انہیں عزت  نہیں دی ۔  ان کے نوجوان  سوال کرتے ہیں کہ  ہمیں ہمارا حق کیوں نہیں ملتا ۔ معیشت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے،اور کوئی اس کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں نظر نہیں آتا۔ہمارے پر سود  ہمارے دفاعی خرچے سے چار گنا زیادہ ہے
کوئی صوبہ پیسے گھر سے نہیں نکالتا،، ملک میں ہر جگہ عوام ٹیکس دے رہی ہے ۔ آپ آئین میں ترمیم کرسکتے ہیں مگر آپ کو آئین کو قبول کرنا ہوگا۔ ججز بنانے کا طریقہ عوام  کے سامنے ہونا چاہیے ۔اور جوڈیشل میں کرپشن نہیں ہونی چاہیے

مزیدخبریں