سٹی 42: قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس کل ہفتہ کے روز بلا لیے گئے ۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈا میں کسی آئینی ترمیم کا ذکر نہیں ہے تاہم کہا جا رہا ہے کہ ضمنی ایجنڈا میں حکومت کل یا اتوار کو اہم آئینی ترمیم لا سکتی ہے۔
حکومت کی طرف سے آئینی ترمیم کےلئے دونوں ایوانوں میں نمبر گیم پورے ہونے کا دعوی کیا جا رہا ہے . ایک ترمیم کے ذریعہ تمام سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی بالائی عمر بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی ملازمت کرنے کی آخری عمر کی حد میں اضافے سے اعلی عدلیہ کے ججز کی بالائی حد 68 سال تک پہنچ جائے گی۔
مجوزہ ترمیم کے مطابق اعلی عدلیہ کے ججوں میں چیف جسٹسز کی تعیناتی ان کی مدت ملازمت کے باقی دنوں کی بجائے مقررہ مدت ( ٹینیور) کی بنیاد پر ہوگی۔
اعلی عدلیہ کے چیف جسٹس کی تعیناتی تین سال کی مدت کے لیے ہوگی۔
ایک قیاس آرائی یہ کی جا رہی ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کو اس ترمیم کے بعد تین سال کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان مقرر کیا جائے گا۔ حاضر سروس چیف جسٹس کے استعفیٰ کی صورت میں سینیارٹی کے تحت اگلے جج کو بھی تین سال کے لئےتعینات کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس کل 3بجے ہوگا۔ قومی اسمبلی کا 6نکاتی ایجنڈہ جاری کر دیا گیا۔ ایجنڈے میں آئینی ترمیم اور قانون سازی سے متعلق کوئی ایجنڈہ شامل نہیں۔ حکومت کی جانب سے ضمنی ایجنڈہ کے طور پر آئینی ترمیم اور قانون سازی کی تحریک پیش کئیے جانے کاامکان ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس کل 3بجے ہوگا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کا 6نکاتی ایجنڈہ جاری کر دیا گیا ہے۔ تمام افواہوں کے برعکس اجلاس کے ایجنڈا میں آئینی ترمیم اور قانون سازی شامل نہیں۔
حکومت کی جانب سے ضمنی ایجنڈا میں آئینی ترمیم اور قانون سازی کی تحریک پیش کئے جانے کاامکان بتایا جا رہا ہے۔
ایجنڈا میں آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ ادائیگیوں سے متعلق ایم کیو ایم کا توجہ دلائو نوٹس شامل ہیں۔ پاکستان ترقی معدنیات کارپوریشن کی مجوزہ نجکاری سے متعلق توجہ دلائو نوٹس بھی ایجنڈا میں شامل ہے۔