جمال الدین: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی عمارت سے ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاری نو مئی سے بڑا سانحہ ہے۔ دس ستمبر کو پارلیمنٹ سے اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کی گرفتاری کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئے. اپوزیشن نے پارلیمنٹ سے ارکان اسمبلی کی گرفتاری کے معاملہ کی تحقیقات میں چیف آف آرمی سٹاف کو بھی گھسیٹ لیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں نو مئی کے حملوں کے ایک کیس عسکری ٹاور حملہ کیس کی سماعت میں حاضری لگوانے کے بعد باہر صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف انکوائری کرائیں کہ کون تھا جس نے عوامی نمائندوں ساتھ ظلم کیا. اپوزیشن کے ارکان کو پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے گرفتار کیا گیا. ان کی ہر بات نو مئی سے شروع ہوتی ہے پارلیمنٹ پر حملہ نو مئی سے بڑا سانحہ ہے.
انہوں نے کہا کہ میں اسی شہر میں پڑھتا رہا ہمیں تو پتہ نہیں تھا کہ جناح ہاؤس کیا ہے. 8 فروری کو عوام نے نو مئی کی کہانی بند کر دی. ایک سوال کے جواب میں عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جتنی دیر جیل میں رکھیں گے انکی جان کو خطرہ ہے
عمر ایوب نے کہا، بانی پی ٹی آئی کے خلاف تمام کیسز بوگس ہیں. ان کو کل یا پرسوں رہا ہو جانا چاہیے تھا.بانی پی ٹی آئی کا کسی مقدمہ میں کوئی کردار نہیں ہے.
عمر ایوب نےیہ بھی کہا کہ آئی پی پیز معاہدے ن لیگ کے دور اور پیپلز پارٹی کے دور میں ہوئے. ان معاہدوں کے تحت آپ بجلی بنائیں یا نہ بنائیں آپ کو ادائیگی ہو جاتی ہے.