لاہور سیالکوٹ موٹروے کے واقعہ کے بعد خواتین نے خود اپنی حفاظت شروع کردی

13 Sep, 2020 | 01:34 PM

Azhar Thiraj

سٹی 42: لاہور سیالکوٹ موٹروے پر پیش آنے والے زیادتی کے واقعے کے بعد خواتین نے اپنی حفاظت کیلئے اقدامات اٹھالئے۔

لاہور سیالکوٹ موٹروے پر پیش آنے والے زیادتی کے واقعے کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ پاکستان میں خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام کیلئے حکومتی سطح پر نہ تو کوئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور نہ ہی مستقبل قریب میں ایسا نظر آتا ہے۔ جب بھی کوئی زیادتی کا واقعہ ہوتا ہے تو بلند بانگ دعوے کیے جاتے ہیں لیکن پھر معاملہ ٹھنڈا ہونے پر یہ دعوے بھی سرد خانے میں ڈال دیے جاتے ہیں۔

موٹروے زیادتی کیس سامنے آنے کے بعد پاکستانی خواتین خود آگئے آگئیں اور بجلی کا جھٹکا دینے والے ٹیزر اور مرچوں والے سپرے کی خریدو فروخت شروع کردی۔ بعض خواتین نے یہ چیزیں اپنے لیے خریدی ہیں تو بعض نے کم آمدنی والی خواتین کو مفت میں یہ چیزیں دینے کی ٹھانی ہے۔ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ خواتین کے سیلف ڈیفنس کے آلات کو انتہائی ارزاں نرخوں پر دستیاب بنایا جاسکے۔


اس حوالے سے خواتین کے حقوق کیلئے بنے ہوئے سوشل میڈیا گروپس میں خوب بحث ہورہی ہے۔ ایک خاتون نے سٹینڈ اپ پاکستان نامی گروپ میں اس  ویب سائٹ کا لنک بھی شیئر کیا ہے جہاں سے ٹیزر وغیرہ خریدے جاسکتے ہیں۔

  یاد رہے 9 نومبر کی رات لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا  تھا، دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا،دل دہلا دینے والے واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور حکومتی ادارے حرکت میں آگئے،   پولیس نےگزشتہ روز ملزم وقار  اور عابد علی کی تصاویر جاری کی تھیں۔

مزیدخبریں