(سٹی42)سیالکوٹ موٹروے پر خاتون سےزیادتی کیس کی تحقیقات سکیورٹی ادارے کررہے ہیں، تاہم آج جائے وقوعہ کیرول گھاٹی جنگل اور اطراف میں عوام کا رش لگا ہے جبکہ پولیس کی کوئی ٹیم موجود نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ موٹر وے واقعہ کی میڈیکل رپورٹ منظر عام پرآچکی تھی، رپورٹ میں خاتون سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ،شیطان صفت درندوں نے مزاحمت پر تشدد کیا،متاثرہ خاتون کے چہرے پر زخم کے دونشانات پائے گئے، مزید ٹیسٹوں کے لئےنمونے فرانزک لیب ارسال کردیے گئے، رپورٹ پانچ روزتک موصول ہو گی ۔
دوسری جانب کیرول گھاٹی جنگل جائے وقوعہ اور اس کے اطراف میں عوام کا رش لگا ہے،آنے جانے والے راہگیر گزرتے گزرتے جائے وقوعہ پر رکنا شروع ہوگئے،راہگیر گاڑیاں روک روک کر جائے حادثہ کو دیکھنے میں مصروف ہیں،عوام کو جائے وقوع سے دور رکھنے کے لئےپولیس اہلکار غیر حاضر ہیں،شہریوں کی جانب سے وقوع پر افسوس اور رنج کا اظہار کیا جارہا ہے۔لاہور سیالکوٹ موٹروے پر تا حال گاڑی کے چکنا چور شیشے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا، خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجر پورہ کے نزدیک اسکی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔
گاڑی کھڑی کرکے خاتون شوہر کا انظار کرنے لگی،پہلے ایک عزیز کو فون کیا اس نے کہا کہ موٹروے پولیس کو فون کریں،موٹروے کو فون کرنے پر جواب ملا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے،گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی۔
اسی لمحے دو ڈاکو آئے اور گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور بچوں کو باہر نکالا، شیشہ توڑنے پر ملزمان کا خون بھی نکلا،درندہ صفت ملزمان نےموٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے جہاں خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔