(سٹی42)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کی اہلیہ و سماجی کارکن شنیرا اکرم نے موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کیس پر خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو سرعام پھانسی دینا مسائل کا حل نہیں،جس پر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل بھی سامنا آیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹ کے سابق کپتان،آل راؤنڈر اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کی اہلیہ و سماجی کارکن شنیرا اکرم نےموٹروے پر پیش آنے والے افسوسناک زیادتی کے واقعہ پر مائیکروبلاکنگ سائٹ ٹوئیٹر پرپیغام میں کہا کہ ’زیادتی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو سرِعام پھانسی دینا اِن سنگین مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کا راستہ نہیں ہے۔‘’اگر ہم اپنے ملک میں ایک محفوظ اور مہذب معاشرہ چاہتے ہیں تو ہمیں اِس تاریکی دور سے نکلنا ہوگا اور اِس کے لیے ہمیں بحیثیت قوم ایک ہوکر سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔‘
شنیرا اکرم کا مزید کہنا تھا کہ ’اِس وقت ہمیں اپنی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور بچوں کے بہتر تحفظ کا مطالبہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘علاوہ ازیں انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں ہیش ٹیگ ViolenceDoesntSolveViolence بھی استعمال کیا جس کا مطلب ہے کہ ’تشدد سے تشدد حل نہیں ہوتا۔‘
وسیم اکرم کے اہلیہ کے اس پیغام کے وائرل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین نے ان کی حمایت کی تو کچھ نےمخالفت کرتےان کو جوابات بھی دیئے۔عثمان خالد نامی صارف نے لکھا کہ’آپ کی رائے درست ہے لیکن ہم سرِعام پھانسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘
I respect your opinion and your interest but we are standing with public hanging. Period
— Usman Khalid (@only_uk) September 12, 2020
ٹویٹر پراُسامہ نامی صارف کا کہنا تھا کہ ’مسئلے کا حل پھانسی ہی ہے کیونکہ اگر ایک ملزم کو پھانسی ملے گی تو مستقبل میں دیگر لوگ اِس گھناؤنے جرم کو کرنے سے ڈریں گے۔‘
That's not the way if 1 person hanged in a public then the other rapest can't even though to take these step
— OSAMA (@usamasohail52) September 12, 2020
ایک صارف حومیر نے لکھا کہ ’شنیرا میں معذرت چاہوں گا لیکن سزا کبھی بھی چُھپا کر نہیں دی جاتی، زیادتی ایک گھناؤنا جرم ہے اور مجرموں کے دِلوں میں خوف ڈالنے کے لیے سزا لازمی ہے۔‘
I am sorry @iamShaniera but punishment shouldn't be wrapped under the blanket of violence. It's a henious crime and deserves a punishment to put fear in the hearts of offenders
— Humair Parekh (@Parekhumair) September 12, 2020