ویب ڈیسک: بھارتی سیاستدان اور ریاست مہارشٹرا کے سابق وزیربابا صدیق ممبئی میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کے علاقے باندرہ میں رام مندر کے قریب ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر میں نامعلوم افراد نے بابا صدیق پرفائرنگ کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بابا صدیق کو 3 گولیاں لگیں، انہیں تشویشناک حالت میں مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ باباصدیق پر فائرنگ کے واقعے کے بعد 2 افراد کو حراست میں لےلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بابا صدیق باندرہ ویسٹ سے 3 بار رکن اسمبلی منتخب ہوچکے تھے، وہ 1999، 2004 اور 2009 میں لگاتار 3 بار ایم ایل اے رہے اور اس سے قبل مسلسل 2 مرتبہ (1992–1997) میں میونسپل کارپوریٹر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکے تھے۔ بابا صدیق باندرہ 48 سال تک وہ انڈین نیشنل کانگریس پارٹی سے وابستہ رہے اور رواں برس فروری میں پارٹی چھوڑ کر اجیت پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) میں شامل ہو گئے تھے۔
بابا صدیق کا بالی ووڈ انڈسٹری اور شوبز شخصیات سے بھی گہرا تعلق تھا، سیاسی جلسوں کے علاوہ پُرتعیش تقریبات اور انکی افطار پارٹیاں بھی بےحد مشہور تھیں۔سلمان خان اور شاہ رخ خان کے درمیان سرد جنگ بھی سال 2013 میں بابا صدیق کی منعقد کردہ ایک افطار پارٹی میں ہی اپنے انجام کو پہنچی تھی۔