امریکہ بیلسٹک میزائل حملے سے دفاع کا نظام تھیڈ اسرائیل پہنچا رہا ہے

13 Oct, 2024 | 12:58 AM

Waseem Azmet

سٹی42: ایران کی جانب سے مستقبل میں اسرائیل پر ایک اور بیلسٹک میزائل حملے سے تحفظ کیلئے اہم دیویلپمنٹ سامنے آئی ہے کہ امریکہ اپنا اینٹی بیلسٹک میزل سسٹم " ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس"  (THAAD)  اسرائیل لا رہا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل نے ہفتہ کے روز رپورٹ کیا کہ آرمی ریڈیو اور چینل 12 کی رپورٹس کے مطابق  امریکہ اسرائیل میں THAAD اینٹی بیلسٹک میزائل سسٹم انسٹال کرے گا ۔ ابتدائی رپورٹس میں اس اقدام کو ایران کے حالیہ میزائل حملے پر متوقع اسرائیلی ردعمل کی تیاریوں کے حصے کے طور پر  دیکھا جا رہا ہے۔

چینل 12 نیوز کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی جدید میزائل ڈیفنس سسٹم کو اسرائیلی سرزمین پر  آپریٹ کریں گے۔

نیوز ویب سائٹ وائی نیٹ نے ہفتے کے روز بتایا کہ  خطے میں کشیدگی بڑھنے کے بعد، امریکہ ایران سے ممکنہ بیلسٹک میزائل کے خطرات کو روکنے میں مدد کے لیے فوری طور پر THAAD میزائل دفاعی نظام اسرائیل کو منتقل کرے گا۔

ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (THAAD) سسٹم کیا ہے اور یہ کیا کرتا ہے

امریکہ کے محکمہ دفاع (DOD) کے مطابق، ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (THAAD) سسٹم  امریکہ کے دفاع کے نظام کا ایک اہم عنصر ہے۔ بیلسٹک میزائل دفاع (BMD) کا نظام   THAAD خطرے  کا سبب بننے والے میزائلوں کو تباہ کرنے کے لیے "ہٹ ٹو کِل" ٹیکنالوجی کے ساتھ  انٹرسیپٹر میزائل استعمال کرتا ہے۔  تھیڈ میزل سسٹم ڈیڑھ سو سے دو سو کلومیٹر تک فاصلے تک جا کر خطرہ کا باعث بننے والے میزائلوں کو تباہ کرتا ہے اس لحاظ سے اسے درمیانہ فاصلہ کا ائیر ڈیفینس سسٹم کہا جا سکتا ہے۔ یہ پیٹریات ائیر ڈیفینس سسٹم سے زیادہ دور تک جا کر مخالف میزائلوں کو روکتا ہے اور  یہ پیٹریاٹ میزائل سسٹ،، نیوی کے زیر استعمال میزائل ڈیفینس سسٹم اور زمین سے آپریٹ کرنے والے دیگھر میزائل ڈیفینس سسٹمز کے ساتھ مل کر کام کر سکتا ہے۔ ۔


 تھیڈ بیٹری  کی صلاحیت اور آپریشن کیلئے درکاری نفری
ایک THAAD بیٹری  ٹرک پر نصب چھ لانچرز پر مشتمل ہوتی ہے۔ ہر لانچر 8 میزائل فائر کر سکتا ہے اور انہیں آپریٹ کرنے کے لئے 95  تربیت یافتہ فوجی درکار ہوتے ہیں۔  نصب لانچرز، 48 انٹرسیپٹرز (آٹھ فی لانچر) فضا میں بھیج سکتے ہیں۔

تھیڈ میزائل لانچرز والی گاڑی کے ساتھ  ایک آرمی/نیوی ٹرانسپورٹ ایبل ریڈار سرویلنس اور کنٹرول موڈ 2 (AN/TPY-2) ریڈار، اور ایک ٹیکٹیکل فائر کنٹرول/مواصلات کا  کمپوننٹ بھی ہوتا ہے جو سب مل کر خطرناک میزائلوں کو ڈیٹیکٹ کرتے ہیں جس کے بعد تھیڈ کے لانچرز کو استعمال کر کے انٹرسیپٹر میزائل فضا مین ٹارگٹس کی طرف بھیجے جاتے ہیں۔

تھیڈ کی میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت

THAAD سسٹم  تیزی سے حرکت کرتے ہوئے کہیں بھی پہنچ سکتا ہے اور یہ مختصر فاصلے (1,000 کلومیٹر تک)، درمیانے فاصلے ک (ایک ہزار سے تین ہزار کلومیٹر) اور محدود درمیانی فاصلے (تین ہزار سے پانچ ہزار کلومیٹر ) رینج کے میزائلوں کو جو م تھیڈ کے ماحول کے اندر ہوں یا اس سے دور ہوں، ان کی پرواز کے آخری مرحلہ میں انٹرسیپٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔  یعنی پانچ ہزار کلومیٹر تک رینج کے حامل بیلسٹک میزائل جب اپنی پرواز کے آخری مرحلہ میں پہنچتے ہیں تب تھیڈ انہیں انٹرسپیٹ کرتا ہے۔ 


THAAD سسٹم کو امریکہ کی کو لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن نے تیار کیا تھا،
 لاک ہیڈ مارٹن  اس میزائل سسٹم کے کمپوننٹس  کو  امریکہ کے شہر ٹرائے مین تیار کرتی ہے۔  اس میزائل سسٹم کو ڈیویلپ کرنے میں  امریکہ کی  میزائل ڈیفنس ایجنسی (MDA) کا بنیادی کردار ہے۔ 

تھیڈ کے آپریشنز کیلئے تربیت یافتہ افرادی قوت
امریکی فوج THAAD یونٹوں کے لیے  تربیت یافتہ سپاہی فراہم کرتی ہے۔ جو مناسب تربیت اور مہارت کے ساتھ  THAAD بیٹریوں کو فیلڈ  میں لانے لے جانے اور  ضرورت کے وقت  چلانے کی صلاحیت  رکھتے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ اس وقت امریکی فوج کے پاس سات THAAD بیٹریاں ہیں۔ پہلی  THAAD بیٹری (ایک بیٹری، چوتھی ایئر ڈیفنس آرٹلری رجمنٹ، 11ویں ایئر ڈیفنس آرٹلری بریگیڈ) کو  دی گئی تھی۔  مئی 2008 میں فورٹ بلیس، TX، اور ساتویں THAAD   بیٹری 2016 کے دسمبر میں چالو کی گئی تھی۔ 
اطلاعات کے مطابق تین تھیڈ بیٹریاں فورٹ بلس میں رکھی گئی ہیں۔  دو بیٹریاں فورٹ کاوازوس میں رکھی گئی ہیں، ایک بیٹری جنوبی کوریا میں ہے اور ایک کو گوام میں رکھا گیا ہے۔ 

THADD پروگرام کی مختصر تاریخ
سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل کے مطابق  (CSIS) میزائل ڈیفنس پروجیکٹ، فوج نے شروع کی تھا۔ 1992 میں THAAD تیار کرنا شروع کیا گیا تھا۔ ۔ دسمبر 1995 میں، فوج نے اپنا پہلا THAAD انٹرسیپٹ ٹیسٹ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس کی لگاتار پانچ آزمائشیں ناکام ہوئی تھیں۔ 1986 سے  1999 تک یہ میزائل ڈیفینس سسٹم  آزمائشوں میں ناکام  ہوتا رہا۔ آخر اس کو  نئے سرے سے ڈیزائن کیا گیا۔۔
فوج اور ایم ڈی اے نے  2006 اور 2019 کے درمیان 
کم اونچائی پر 18 THAAD انٹرسیپٹ ٹیسٹ کئے۔ ان میں سے چودہ ٹیسٹ کامیاب رہے، اور اس سے پہلے چار  ٹیسٹوں کے دوران ہدف کی خرابی کی وجہ سے لانچ کرنا منسوخ کر دیا گیا تھا۔

THAAD پروگرام کی موجودہ سرگرمیاں
آٹھویں THAAD بیٹری کے لئے  21 اپریل 2022 کو لاک ہیڈ  مارٹن کو  مجموعی طور پر $74 ملین کا  کنٹریکٹ ملا۔ ایم ڈی اے کے مطابق  جنوری 2024 تک یہ بیٹری لاک ہیڈ مارٹن کے ہاں تکمیل کے مرحلے میں تھی۔ 
یکم اکتوبر   2023 تک، امریکہ کو  فوج کو ایم ڈی اے کی جانب سے  799 آپریشنل  انٹرسپیٹر میزائل فراہم کئے جا چکے تھے۔

ٹھیڈ بیٹریز کو امریکہ گوام، جوبی کوریا کے ساتھ یورپ میں رومانیہ میں بھی عارضی طور پر رکھ چکا ہے اور 2023 میں 21 اکتوبر کو سامریکہ کے وزیر  دفاع نے مشرق وسطیٰ میںامریکہ  فوج کی دفاع کی صلاحیت بڑھانے کے لئے  THAAD بیٹری کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ اضافی  پیٹریاٹ بٹالین، پورے خطے میں ضروری مقامات پر تعینات کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
اس وقت اس ڈپلائمنٹ کا مقصد امریکی فوج کے تحفظ میں اضاف کے ساتھ اسرائیل کے دفاع میں معاونت کرنا ہی تھا تاہم اسے اسرائیل کے اندر ڈپلائی کرنے کی اطلاعات اب آ رہی ہیں۔ 

مزیدخبریں