ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حماس نےاسرائیل کی بمباری میں مارےگئےاسرائیلیوں کی تعداد بتادی

حماس نےاسرائیل کی بمباری میں مارےگئےاسرائیلیوں کی تعداد بتادی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:اسرائیل کی غزہ میں بمباری، حماس کی قید میں موجود 13 اسرائیلی ہلاک ہوگئے۔ 

 اسرائیلی فضائیہ کے حملوں میں حماس کی جانب سے یرغمال بنائےگئے13 اسرائیلی بھی ہلاک ہوگئے۔

 حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شمالی غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائےگئے کم از کم 13 اسرائیلی یرغمالی  اسرائیل  کی بمباری کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے۔

القسام بریگیڈ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے پانچ مقامات کو نشانہ بنایا گیا جس میں 13 یرغمالی اسرائیلی مارےگئے۔

غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کی تعداد 583 ہو گئی

غزہ  پر اسرائیل کی شدید بمباری ساتویں روز  بھی جاری ہے جس میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 1800 ہوگئی ہے جب کہ 6 ہزار  390 سے زائد  زخمی ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی بمباری میں شہید 1800 فلسطینیوں میں سے 583 معصوم بچے ہیں ۔

وزارت صحت کے مطابق  اسرائیلی بمباری میں  زخمیوں کی تعداد 6  ہزار  388 سے تجاوز کرگئی ہے۔


اسرائیل کا 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

اسرائیل کی جانب سے جمعرات کی شب 12 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق جمعہ کی صبح دو بجے)  غزہ کے اسرائیل سے متصل شمالی علاقہ مین مقیم لاکھوں فلسطینیوں کو وارننگ دی گئی کہ وہ 24 گھنٹے میں یہ علاقوہ چھوڑ کر غزہ کے جنوبی حصہ میں منتقل ہو جائیں۔ اسرائیل نے شمالی غزہ کے مکینوں کو علاقہ خالی کرنےکے لیے 24 گھنٹے کی مہلت دینے کے متعلق ہوائی جہازوں اور ڈرونز کے زریعہ فضا سے غزہ میں پمفلٹ پھینکے ہیں جن میں لکھا ہےکہ اپنےگھر فوری طور پر چھوڑ دو اور غزہ کےجنوب میں چلے جاؤ۔

 حماس کا غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان

حماس نے غزہ کے شمالی علاقوں میں مقیم شہریوں سے کہا ہے کہ انہین اپنے گھر چھوڑنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ حماس کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ کے شہری اپنے گھر نہیں چھوڑیں گے۔ 

حماس کے ترجمان خالد قدومی نے تنظیم کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا کہ غزہ کے فلسطینی 1948 کی طرح دوبارہ مہاجرین نہیں بنیں گے، غزہ کے شہریوں کا حوصلہ توڑنے کی کوشش ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی اپنی زمین کبھی نہیں چھوڑیں گے، اسرائیل انخلا کے لیے عالمی اداروں کو دباؤ میں لارہا ہے۔

حماس کے فوجی ترجمان ابو عبیدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے زمینی حملہ کیا تو اس کی فوج کو نیست ونابود کردیا جائے گا۔

اسرائیل پرحملوں کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے حماس کے فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ جنگ کے آغاز پر ہی اسرائیلی فوج کا غزہ ڈویژن تباہ کردیا گیا ہے۔

غزہ پر فاسفورس بم کا استعمال، ہیومن رائٹس واچ کا احتجاج

ہیومین رائٹس واچ نے 12 اکتوبر کو بتایا کہ غزہ اور لبنان کے مختلف حصوں میں اسرائیل کی جانب سے سفید فاسفورس بموں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔سفید فاسفورس بم ایک ایسا کیمیائی ہتھیار ہے جو بڑے پیمانے پر حرارت پیدا کر کے تباہی پھیلاتا ہے۔

ہیومین رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اس نے لبنان اور غزہ میں 10 اور 11 اکتوبر کے حملوں کی فوٹیج کی جانچ پڑتال کے بعد سفید فاسفورس بموں کے استعمال کی تصدیق کی ہے۔


غزہ میں استعمال ہونے والے سفید فاسفورس بم کیا ہیں اور ان سے کتنی تباہی ہوتی ہے؟

سفید فاسفورس ایک کیمیائی مادہ ہے جسے بموں، راکٹوں اور آرٹلری شیل پر پھیلایا جائے تو یہ آکسیجن کے ساتھ تعامل کر کے شدید حرارت پیدا کرتا ہے۔

فاسفورس اور آکسیجن کے کیمیائی تعامل سے 815 ڈگری سینٹی گریڈ حرارت پیدا ہوتی ہے جس سے گاڑھا سفید دھواں پیدا ہوتا ہے اور روشنی بنتی ہے جسے فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ انسانی جسم پر یہ مادہ لگنے سے خوفناک آبلے پڑ جاتے ہیں اور گہرے زخم بنتے ہیں۔

اگر سفید فاسفورس کے ذرات کو نکالا نہ جائے تو علاج کے بعد بھی آکسیجن کا سامنا ہونے پر زخموں کو نقصان پہنچتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سفید فاسفورس سے جسم کے محض 10 فیصد حصے کا جلنا بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے جبکہ اس کا استعمال نظام تنفس کو نقصان پہنچاتا ہے اور مختلف اعضا کے افعال تھم جاتے ہیں۔

جو افراد سفید فاسفورس سے زخمی ہونے کے بعد بچ جاتے ہیں، ان میں سے اکثر کو زندگی بھر مختلف مسائل کا سامنا ہوتا ہے، جیسے مسلز کو مستقل نقصان پہنچتا ہے جبکہ دیگر ٹشوز کے افعال بھی متاثر ہوتے ہیں۔

اسی طرح حملے کا صدمہ، تکلیف دہ علاج اور زخموں کی شکل بدلنا ذہنی صحت کو نقصان پہنچانے والے عوامل ہیں۔

سفید فاسفورس سے بھڑکنے والی آگ شہری انفرا اسٹرکچر کو تباہ کرتی ہے، فصلوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور مویشیوں کے لیے جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔اگر متاثرہ افراد کو دستیاب طبی سہولیات محدود ہوں تو بہت زیادہ جانی نقصان ہو سکتا ہے۔

سفید فاسفورس کو مشکل زمینی آپریشنز کے دوران فوجی نقل و حمل کو چھپانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اس کے استعمال سے رات یا دن میں اتنا دھواں پھیل جاتا ہے کہ فوجیوں کی نقل و حرکت دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔

درحقیقت یہ دھواں انفراریڈ اور ہتھیاروں کے ٹریکنگ سسٹمز کے افعال بھی متاثر کرتا ہے۔

جب فضا میں دھماکے سے سفید فاسفورس پھیلایا جاتا ہے تو یہ زیادہ بڑے علاقے میں پھیلتا ہے اور بڑے پیمانے پر فوجی نقل و حرکت کو چھپانا ممکن ہوتا ہے۔

اقوام متحدہ کا شمالی غزہ میں انخلا کا الٹی میٹم واپس لینے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے غزہ سے اسرائیل سےشہریوں کے انخلا کا الٹی میٹم واپس لینےکا مطالبہ کیا گیا ہے اور کہا گیاہےکہ اسرائیل کے  الٹی میٹم کے تباہ کن نتائج ہوں گے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے تحریری بیان میں کہا کہ اسرائیل کی دھمکی کی زد میں تقریباً 11  لاکھ فلسطینی آتے ہیں جو غزہ کی نصف آبادی ہے، ایسی کوئی نقل مکانی، تباہ کن انسانی اثرات کے بغیر ممکن نہیں۔ اسرائیل یو این شیلٹر  اور اسکولوں میں  پناہ لیے ہوئے فلسطینی شہریوں کو نشانہ نہ بنائے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ  میں  بےگھر افراد کی تعداد 4 لاکھ 23 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ آج رات لاکھوں فلسطینیوں کے پاس سونے کی جگہ نہیں، غزہ میں جنم لیتے انسانی المیے سے نمٹنے کےلیے 20 لاکھ فلسطینیوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور نے فلسطینیوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری امداد کے لیے اپیل کی ہے، عالمی ادارہ کے تخمینہ کے مطابق فلسطینیوں کی فوری ضروریات کے لیے 29 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔