ویب ڈیسک: سعودی عرب نے خام تیل کی پیداوار میں کمی پر امریکی صدر کے بیان کو مسترد کردیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے مفادات کا ہر حال میں تحفظ کرے گا، تیل کی پیداوار میں کمی کی وجوہات سیاسی نہیں، اندرونی مسائل کی وجہ سے امریکہ اوپیک کے فیصلے کو سمجھ نہیں پارہا.سعودی وزیر خارجہ ںے کہا کہ امریکہ میں نو اوپیک بل کا متعارف کروایا جانا حیران کن ہے، اوپیک کے خاتمے کی باتیں جذباتی ہیں۔
واضح رہے گزشتہ روز امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ تیل کی پیدوار میں کمی پر سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ یہ نہیں بتاوں گا کہ میرے ذہن میں کیا ہےمگر سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ تیل کی پیداوار میں کمی امریکی مفادات کے خلاف ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کی جائے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اوپیک پلس نے نومبر سے تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی کا اعلان کیا ہے، اوپیک پلس کے فیصلے سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔