(سعدیہ خان) کورونا کی شدت میں کمی کے بعد تعلیمی اداروں میں100 فیصد حاضری کیا ہوئی،شرارتی بندر بھی حصول علم کیلئے لڑکیوں کے کالج جا پہنچا، بندر کو دیکھتے ہی طالبات کی توچیخیں ہی نکل گئیں۔
گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ اسلامیہ گرلز کالج کوپر روڈ میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی، جب ایک شرارتی بندر کالج کی حدود میں گھس آیا، طالبات کے تو بندر کو دیکھتے ہی اوسان خطا ہوگئے،خوفزدہ طالبات چیخیں مارتی ہوئی کلاس رومز میں جا چھپیں۔
پرنسپل نے فوراً محکمہ تحفظ جنگلی حیات ٹیم کو فون کیا تو ٹیم نے موقع پر پہنچ کرشرارتی بندر کو ’’گرفتار‘‘ کر لیا، بندر کو لڑکیوں کے کالج میں گھسنے کے جرم میں ’’عمرقید‘‘ کی سزا سنا دی گئی ہے، زندگی کے باقی ایام وہ جلو سفاری پارک میں گزارے گا۔
واضح رہےکہ بندر کا تعلیمی ادارے میں گھسنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہےایک ماہ قبل ایک شرارتی بندر یوای ٹی میں گھس آیا تھا، یونیورسٹی انتظامیہ کے اطلاع کرنے پر چڑیا گھر ٹیم پکڑ کر اسےساتھ لے گئی تھی، اس کے علاوہ 27 جولائی کو محکمہ جنگلی حیات نے ڈیفنس روڈ پر آوارہ گردی کرتے بندر کو پکڑ کر جلو پارک منتقل کیا تھا۔
یاد رہےکہ بندر دیکھنے میں انسان نما لگتا ہے اس کے جسم پر بہت زیادہ بال ہوتے ہیں اور اسکی ایک لمبی دم بھی ہوتی ہے۔بندر مختلف گیئر والا جانور ہے جس میں معصومیت، شرارت، نقالی اور تفکر کے مختلف گیئر ہوتے ہیں، آن کی آن میں وہ گیئر بدل کے اپنی کیفیتوں کو تبدیل کرلیتا ہے.