طاہر جمیل: پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کا کتابوں پر عائد پاپندی کا نفاذ کھٹائی میں پڑ گیا، بورڈ کی جانب سے 100 کتابوں پر عائد پاپندی کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق ایم ڈی بورڈ رائے منظور ناصر کی جانب سے پرائیویٹ پبلشرز کی کتابوں پر عائد پاپندی کا دوبارہ سے جائزہ لیا جائے گا، جولائی کے مہینے میں نجی پبلشرز کی کتابوں پر عائد کی گئی پاپندی کو بھی نرم کر دیا گیا یے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے کتابوں کا جائزہ لینے کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی میں چیئرمین بورڈ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد اکرم خان، سیکرٹری سکولز اور سیکرٹری قائد اعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈیویلپمنٹ شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نجی پبلشرز کی جانب سے بورڈ حکام پر دباؤ کے باعث پاپندی کا مکمل اطلاق نہیں کیا گیا جس کے لئے باقاعدہ طور پر پبلشرز کی جانب سے بورڈ حکام کو خطوط بھی لکھے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی تشکیل کردہ نظر ثانی کمیٹی کی رپورٹ جمع ہونے تک کتابوں کو مارکیٹ سے نہیں اٹھایا جائے گا، نظر ثانی کمیٹی نجی پبلشرز کے کتابوں کے مسودے پنجاب متحدہ علماء بورڈ جو بھی ارسال کرنے کی مجاز ہوگی۔
ٹیکسٹ بک بورڈ نے پاکستان مخالف اور متنازعہ مواد کی بنیاد پر جولائی میں 100 کتابوں پر پاپندی عائد کی گئی تھی۔