شہزاد خان ابدالی: شہر کی اوپن مارکیٹ میں مہنگائی کا راج، ایک ماہ کے دوران بے بی فوڈ ،سیرلیک، خشک ڈبے والا دودھ 100 روپے مہنگا، چاول، آئل، صابن کی قیمتیں بھی 10 سے 20 روپے بڑھ گیئں، جبکہ دالوں کی قیمتوں میں بھی15 سے 76 روپے تک ازخود اضافہ کردیا گیا۔
پنجاب حکومت شہر میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے دعوے تو کرتی ہے مگر اوپن مارکیٹ اور اکبری منڈی میں صورتحال اس کے برعکس ہے، ایک ماہ کے دوران کوکنگ آئل 20، بی بے فوڈ 100 اور صابن 10 اور صرف40 روپے تک مہنگا ہوگیا، جبکہ دالیں 76،اور چاول 20 روپے اضافی قیمتوں پر بیچا جارہا ہے۔
پنجاب حکومت کے دعوے اپنی جگہ، اوپن مارکیٹ میں مہنگائی کا راج برقرار ہے، بے بی فوڈ میں سیرلیک اور خشک ڈبہ والا دودھ کی قیمتیں 100 روپے تک بڑھ گئے ہے، اسی طرح کوکنگ آئل 20، صابن 10، صرف 40 روپے فی کلوگرام تک مہنگا ہوا ہے جبکہ دالیں سرکاری ریٹ لسٹ کے برعکس 76 روپے اور چاول 20 روپے اضافی قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہیں۔
صدر کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن حافظ محمد عارف نے سرکاری نرخنامہ مذاق قرار دیدیا، پنجاب حکومت کو چیلنج کرتا ہوں سرکاریٹ لسٹ کے مطابق اکبری منڈی سے بنیادی اشیائے ضروریہ خرید کردکھایئں۔
کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے دالوں اورچاول کی قیمتوں میں اضافے کہ ذمہ داری اکبری منڈی پر ڈال دی، اکبری کے ہول سیلرز سے جانتے ہیں کہ اصل وجوہات ہیں کیا، اکبری منڈی کے ہول سیلرز کا کہنا تھا کہ بزدار سرکار ہول سیل کی جو قیمتیں دیتی ہے ہول سیلرز کو اس کےمطابق دالیں، چاول اور دیگر اشیائے ضروریہ نہیں ملتیں۔
مہنگائی کی چکی میں پسنے والے لاہوریے کہتے ہیں تبدیلی سرکار اکبری منڈی اور اوپن مارکیٹ میں سرکاری نرخنامے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے تاکہ عام آدمی سکھ کا سانس لے سکے۔