(سٹی42) گزشتہ روزلاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کو مانگامنڈی سے گرفتارکرلیا گیا،بعد ازاں گرفتاری درندہ صفت ملزم عابد نے تفتیش کے دوران کئی انکشافات کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کرنے والے بھیڑے نما شخص ملزم عابد ملہی نے کو گزشتہ روز مانگامنڈی سے گرفتارکرلیا گیا،سکیورٹی اداروں کی جانب سےملزم سے تحقیقات کاآغاز کردیا،مرکزی ملزم عابد ملہی نے دوران تفتیش بتایا کہ 9 ستمبر کو ہم لوٹ مار کی وارداتوں کے لیے کورول گاؤں سے نکلے تھے۔ گاڑی کے جلتے بجھتے انڈیکٹر دیکھ کر موٹروے کے اوپر چلے گئے۔
ملزم نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کو دیکھ کر اسے باہر نکلنے کا کہا، انکار پر گاڑی کا شیشہ توڑا اور خاتون سے گھڑی، زیورات اور نقدی لوٹنے کے بعد اسے موٹروے سے نیچے جانے کوکہا۔اس بات پر خاتون نے ساتھ جانے پر انکار کیا تو بچوں کو نیچے لے گئے۔ خاتون بچوں کو بچانے نیچے آئی تو اسے ہوس کا نشانہ بنایا۔ بعدازاں ڈولفن اہلکاروں نے آکر ہوائی فائرنگ کی تو فرار ہوگئے۔
انسانی روپ میں چھپے بھیڑے نے مزید بتایا کہ واردات کے بعد میں ننکانہ اور پھر بہاولپور چلا گیا۔ ایک مہینے کے دوران ماسک پہن کر پبلک ٹرانسپورٹ میں مختلف شہروں میں پھرتا رہا۔ پیسے ختم ہونے پر بیوی سے رابطہ کیا تو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا اس بارے میں کہناتھا کہ 9 ٹیموں کی جانب سے متعدد شہروں میں مسلسل ریکی کے بعد ملزم کی گرفتاری ہوئی۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی کے حکم سے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شہزادہ سلطان کی سربراہی میں تشکیل دی جانے والی سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے موٹروے زیادتی کیس کے مفرورملزم عابد ملہی ولد اکبر علی کو شبانہ روز کی کوشش اور سائنسی طریقہ تفتیش سے گرفتار کیا۔
موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو آج انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا، انسداد دہشت گردی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔