(قذافی بٹ) لاہور کے چار حلقوں میں ضمنی انتخابات کا میدان کل سجے گا۔اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلیں۔(ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے امیدواروں میں کانٹے کا مقابلے متوقع ہے، شیر دھاڑے گا یا پھر بلا چلے گا۔ فیصلہ کل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے دو اور صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں میں ضمنی الیکشن کل ہوگا، این اے 131 میں وزیراعظم عمران خان کی خالی کردہ نشست پر پی ٹی آئی کے ہمایوں اختر اور خواجہ سعد رفیق کے درمیان الیکشن میں کامیابی کے لیے پنجہ آزمائی ہوگی۔این اے 124 میں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی خالی کردہ نشست پر ن لیگ کے امیدوار اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سامنے ہونگے پی ٹی آٗئی کے غلام محی الدین دیوان، پی پی 164 اور پی پی 165 شہبازشریف کی خالی کردہ نشستوں پر بھی پی ٹی آئی اور ن لیگ کے اراکین میں جوڑ پڑے گا.
ذرائع کے مطابق پی پی 164 کی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار یوسف علی اور ن لیگ کے سہیل شوکت بٹ جبکہ پی پی 165 میں ن لیگ سے سیف الملوک کھوکھر اور منشا سندھو میں مقابلہ ہو گا.این اے 131 میں کل ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 65 ہزار 677 ہے، اس حلقے میں عام انتخابات کی نسبت 11957ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے، این اے 131میں خواتین ووٹرز کی تعداد میں 6681جبکہ مرد وٹرز کی تعداد میں 5276ووٹرز کااضافہ ہوا ہے۔این اے 131 میں 241 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں، جن میں سے 196 پولنگ اسٹیشن حساس جبکہ 46 حساس ترین ہیں۔ این اے 124کے کل ووٹرز کی تعداد5لاکھ 35ہزار172ہوگی۔
ضمنی الیکشن میں 12946 ووٹرز میں اضافہ ہوا ہے، اس حلقے میں خواتین ووٹرز کی تعداد میں 7363جبکہ مردوں کی تعداد میں 5583ووٹرز کااضافہ ہوا ہے، این اے 124 میں 415 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 324 پولنگ اسٹیشنز حساس جبکہ 91 پولنگ اسٹیشنز حساس ترین ہیں۔
پی پی 164 میں 102 اور پی پی 165 میں 122 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، پی 164 میں 99 پولنگ اسٹیشنز نارمل اور 3 پولنگ اسٹیشنز حساس ترین ہیں، پی پی 165 میں 112 پولنگ اسٹیشنز حساس جبکہ 10 حساس ترین ہیں۔ضمنی الیکشن کے لیے بارہ ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی سر انجام دیں گے جبکہ پولنگ اسٹیشنز پر فوج بھی تعینات ہوگی۔