اسرائیل کی فوج نے آج اعلان کیا ہے کہ وہ حالیہ مہینوں میں لبنان کے دارالحکومت بیروت پر درجنوں فضائی حملے کر کے حزب اللہ کے ہتھیاروں کی تیاری اور ذخیرہ کرنے کی زیادہ تر تنصیبات کو منہدم کر چکے ہیں۔
اسرائیل کی فوج کے مطابق، پچھلی دو دہائیوں کے دوران، لبنان کی حزب اللہ نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں عمارتوں کے نیچے درجنوں ہتھیار بنانے کے کارخانے اور ڈپو تعمیر کیے، جو حزب اللہ کا مضبوط گڑھ ہے، اس علاقہ کو دحیہ کہا جاتا ہے۔
ان زیر زمین چھوٹی بڑی فیکٹریوں کو حزب اللہ نے مختلف قسم کے میزائل اور راکٹ بنانے اور ہزاروں کی تعداد میں ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا۔
منگل کےروز سامنے آنے والے ایک بیان میں، IDF نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں اس نے جنگی طیاروں کے ذریعے کیے گئے فضائی حملوں کی ایک سیریز میں ان تمام مقامات کو مسمار کرنے پر توجہ مرکوز کی جن میں زیر زمین اسلحہ ساز کارخانے تھے اور ذخیرہ گاہیں تھیں۔ حملوں کے دوران، ثانوی دھماکے دیکھے گئے، جو IDF کی انٹیلی جنس کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ عمارتیں حزب اللہ کے السحہ کے ذخائر رکھنے کے لئے استعمال ہو رہی تھیں۔
حزب اللہ کے ہتھیاروں کے مینوفیکچرنگ پلانٹ میں سے ایک جس پر حال ہی میں حملہ کیا گیا تھا اس کا انکشاف اسرائیل نے 2020 میں اقوام متحدہ میں حزب اللہ کی دیگر نتصیبات کی فہرست کے ساتھ کیا تھا لیکن بین الاقوامی برادری نے حزب اللہ کی اس قدر بڑے پیمانہ پر، وہ بھی شہری علاقہ میں، اسلحہ سازی کو روکنے کے لئے کوئی توجہ نہیں دی۔
IDF کے مطابق،اسلحہ سازی کا یہ بڑا کمپلیکس بیروت میں پانچ رہائشی عمارتوں کے نیچے بنایا گیا تھا، جن میں تقریباً 50 خاندان رہتے تھے۔ یہ سائٹ بھی ھزب اللہ کی کئی دیگر تنصیبات کی طرح ایک اسکول کے قریب واقع تھی۔
آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اس جگہ پر مختلف پرزے تیار کر رہی تھی، جن میں درست نشانہ تک پہنچنے کی صلاحیت رکھنے والے میزائلوں کے پرزے بھی شامل ہیں۔
آئی ڈی ایف نے آج کے بیان مین یہ دہرایا کہ اس نے جنوبی بیروت میں ہر حملے سے پہلے متعلقہ علاقے میں شہریوں کو انخلاء کی وارننگ جاری کی۔
فوج کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کا ہتھیاروں کے ذخیرہ اور تیاری کے لیے شہری مقامات کا استعمال "بیروت کے رہائشیوں کو براہ راست خطرے میں ڈالتا ہے، کیونکہ بہت سا دھماکہ خیز مواد شہریوں کے رہنے کے لئے زیر استعمال عمارتوں کے نیچے چھپایا جاتا ہے۔
IDF نے اپنے بیان میں 2020 کے بیروت کی بندرگاہ کے مہلک دھماکے کا بھی حوالہ دیا جو وہاں ذخیرہ شدہ تقریباً 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ کے پھٹنے کے بعد ہوا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ امونیم نائٹریٹ "حزب اللہ کے گولہ بارود کی تیاری کے عمل میں ایک جزو کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔" دھماکے میں 220 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
آئی ڈی ایف کے آج کے بیان کا معزول وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے مؤقف سے تعلق
اسرائیل کے پرائم منسٹر نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے جنگ کے دنوں کی خصوصی کابینہ کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ کو اچانک معزول کر کے ان کی جگہ اپنے ایک اتحادی کو وزیر دفاع بنا دیا اور بعد میں کہا کہ یواو گیلنٹ کی جنگ کے متعلق خیالات سے انہیں اختلاف تھا۔ بعد میں یہ سامنے آیا کہ یواو گیلنٹ جنگ بندی کی طرف جانا چاہتے تھے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ اسرائیل جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کر چکا ہے اور ان کا خیال تھا کہ نیتن یاہو اپنے سیاسی مفادات کو لے کر جنگ کو طول دے رہے ہیں۔
اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف براہ راست جنگ یواو گیلنٹ کی قیادت مین ہی شروع کی تھی، خاص طور سے بیروت مین حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ نیتن یاہو کی اسرائیل میں عدم موجودگی مین کیا گیا تھا اور بعد مین یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان سے نیویارک روانگی کے دوران ہوائی جہاز میں اور بعد ازاں ہوٹل کے کمرے میں مسلسل دباؤ ڈال کر حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملے کی رسمی منظوری لی گئی تھی۔
تاہم گزشتہ روز نیتن یاہو نے اپنی کابینہ کے اجلاس میں یہ انکشاف کیا کہ گیلنٹ لبنان میں حزب اللہ پر باقاعدہ حملے سے پہلے پیجر اٹیکس پر متفق نہیں تھے، یہ پیجر اٹیکس نیتن یاہو کے دباؤ کے نتیجہ میں ہوئے۔ ان پیجر اٹیکس سے حزب اللہ کا جانی نقصان نہ ہونے کے برابر ہوا تھا اور ان حملوں کی اخلاقی اور قانونی حیثیت پر بھی سیجیدہ سوال اٹھے،نیتن یاہو کے پبلک کے سامنے " پیجر اٹیکس کا کریڈٹ" لینے کے بعد آج آئی ڈی ایف کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ وہ حزب اللہ کی ہتھیار سازی کی صلاحیت کا یواو گیلنٹ کو ہٹائے جانے سے پہلے ہی (ان کی ہی قیادت میں) خاتمہ کر چکی ہے۔
ایک طرف تو آئی ڈی ایف نے لبنان میں حزب اللہ کی ہتھیار سازی اور ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کا خاتمہ کرنے کا اعلان کیا دوسری طرف آج ہی اسرائیل میں حزب اللہ کے راکٹ گرنے سے کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔
کیبوتز کبری کے قصبہ میں حزب اللہ کا اکٹ گرنے سے دو افراد معمولی زخمی ہوئے۔ اس کے ساتھ ہی لبنان میں حزب اللہ سے لڑ رہے فوجیوں میں سے چار کےمارے جانے کی بھی آئی ڈی ایف نے تصدیق کی۔ وسطی اسرائیل کی جانب فائر کئے گئے تین راکٹوں کو اسرائیل ائیر ڈیفینس نے راستے میں ناکارہ کر دیا۔ منگل کے روز ہی اسرائیل کے قصبہ حیفہ مین لبنان سے بھیجے گئے ایک درون نے کنڈر گارٹن سکول کو نقصان پہنچایا تاہم اس حملے کے وقت بچوں کو پہلے ہی پناہ گاہ میں منتقل کیا جا چکا تھا جس کے سبب کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔