(محمدساجد)عوام ایک طرف مہنگائی کی دلدل میں پھنسے ہیں تو دوسری جانب بڑے عہدوں پر فائز اپنی جیبیں گرم کرنے کے لئےعوام سمیت اپنے ہی ادارے کے چھوٹے ملازمین سے رشوت لیتے دکھائی دیتے ہیں،ایک ایسی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں پولیس افسروں کا ناروا سلوک اور اپنے ہی ادارے کے اہلکاار سے 50 ہزار مانگے گئے۔
ٹویٹر پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک پولیس اہلکار اپنے دو بچوں کے ہمراہ سٹرک پر دہائیاں دے رہا ہے، ہاتھ میں میڈیکل رپورٹس اٹھائے وہ اپنا بیٹا فروخت کرنے پر مجبور ہے،گھوٹکی کے پولیس اہلکار کو بچے کے علاج کے لیے چھٹی نہ ملی اور لاڑکانہ تبادلہ کردیا گیا، چھٹی لینے اور تبادلہ رکوانے کے لیے افسران کو پچاس 50روپے رشوت دینی پڑے گی، اہلکار پچاس 50 میں ایک بیٹا بیچنے کی آوازیں لگاتا رہا۔
ویڈیو سامنے آنے پراینکر پرسن حامد میر نے اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ٹویٹ کیا کہ اس پولیس اہلکار سے چھٹی کے لئے رشوت مانگنا بہت بڑا جرم ہے،افسوس یہ پولیس مین وردی پہن کر اپنے بچے کو فروخت کرنے کے لئے آواز لگا رہا ہے مجبور سے مجبور باپ کو بچے فروخت کرنے کا حق نہیں ہے بہرحال وزیراعلیٰ سندھ کو رشوت مانگنے والے کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔